پشاور (نمائندہ خصوصی ) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کو پی ڈی ایم کو اعتماد میں لے کر دبئی میں ملاقات کرنی چاہئے تھی، دبئی ملاقات کے حوالے سے اب تک پی ڈی ایم کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، پی ڈی ایم انتخابی اتحاد نہیں ہے،اگست میں ہم جائیں گے الیکشن کرانا نگران حکومت کا کام ہوگا ،ملک بھر میں انتخابات بروقت ہونگے ،عمران خان مغربی دنیا کو گالی دیتا ہے اور انکا فلسفہ آگے بڑھاتا ہے۔پشاور میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ملک بھر میں انتخابات بروقت ہونگے۔انہوںنے کہاکہ عمران خان مغربی دنیا کو گالی دیتا ہے اور انکا فلسفہ آگے بڑھاتا ہے ،اسرائیل کو تسلیم کرنے کا ایجنڈا ناکام بنایا گیا ،ہم نے ایک ایجنڈے کیخلاف جنگ لڑی ہے ،ہمارا موقف جذباتی قرار دیا گیا لیکن اب سب مان رہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ لوگ کسی سیاسی جماعت کیلئے نہیں قرآن کیلئے نکلے،مسلمان صرف قرآن کیلئے نکلے ہیں اگر سیاسی جماعت کیلئے نکلتے تو لانگ مارچ کیلئے نکلتے،9 مئی کے پہلے بھی کوئی نہیں نکلا تو اب کیسے نکلتا؟ یہ صرف قرآن کیلئے آئے ۔سربراہ پی ڈی ایم نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) کو پی ڈی ایم کو اعتماد میں لے کر دبئی ملاقات کرنی چاہئے تھی،دبئی ملاقات کے حوالے سے اب تک پی ڈی ایم کو اعتماد میں نہیں لیا گیا ،حکومت کیا صرف تنقید کیلئے ہے؟ اعتماد میں لینا چاہئے ۔انہوںنے کہاکہ جمعیت کا موقف تھا کہ عدم اعتماد نہ لائیں ، ہمارا موقف تھا کہ حکومت کو مستعفی ہونے پر مجبور کیا جائے سڑکوں پر آئے ،عدم اعتماد کے بعد اس نے اپنا مظلومانہ چہرہ پیش کیا ،امریکی پٹھو نے کاغذ لہرایا پھر بھی میرا موقف تھا کہ انتخابات کرائے جائیں ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ انکے کے ابا کو معلوم ہوگیا کہ اب دفاعی بحران آئےگا تو اس نے عمران خان سے ہاتھ اٹھایا ،عمران خان کو را اور موساد کی سپورٹ حاصل تھی اور آج بھی حاصل ہے ،ملک کی تمام قوتیں ایک پیج پر ہیں تو بین الاقوامی سپورٹ اس بندے کے ساتھ ہے ،جمعیت کسی سٹبلشمنٹ کی پیداوار نہیں ہے ،یہاں ہر آنے والے نے پچھلے والے کو بخشوایا ہے۔انہوںنے کہاکہ آج الزام لگایا جا رہا ہے کہ گورنر ہاﺅس میں لوگوں کو توڑا جا رہا ہے ،آپ کے لوگ پہلے بھی ہمارے پاس آتے تھے ،جمعیت کا گورنر انکی سفارش پر ہوا جو آج الزام عائد کررہے ہیں، میرا اتحادی میری کردار کشی کرےگا تو افسوس تو ہوگا ۔انہوںنے کہاکہ ہمیں اپنی ریاستی سطح پر پالیسیوں کی نظر ثانی کرنی ہوگی ،درجنوں کامیاب آپریشن اور دہشتگردی ختم ہونے کا دعویٰ کیا گیا،ایک ادارے کا اس پر سوچنا کافی نہیں ہوگا ۔انہوںنے کہاکہ اگست میں ہم جائیں گے الیکشن کرانا نگران کا کام ہوگا ،پی ڈی ایم انتخابی اتحاد نہیں ہے۔