لاہور ( بیورو رپورٹ) پاکستان کی جانب سے تمام شرائط پوری کرنے کے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اعلان پر سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ اصل ہیروز وہ افسران ہیں جو مختلف محکموں میں بیٹھے ہوئے ہیں، ساڑھے تین سال مسلسل یہ افسران کارکردگی دکھاتے رہے ہیں۔جب ہمیں حکومت ملی اس وقت بہت زیادہ خدشہ تھا کہ بلیک لسٹ ہوجاتے لیکن سب نے مل کر محنت کی ۔ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ ہم نے ایک فیٹف کوارڈی نیشن کمیٹی بنائی، کمیٹی میں تمام اداروں کی نمائندگی موجود تھی، کوارڈی نیشن کمیٹی میں شامل افسران نے دن رات کام کیا۔آخری سال فیٹف کے 32 نکات پر عملدرآمد میں کامیاب ہوئے، 2 نکات پر رپورٹ اپریل میں جمع کرائی، خوشی کی بات ہے کہ ہم ایف اے ٹی ایف کے تمام 34 نکات پر پورے اترے۔انہوںنے کہا کہ فیٹف کا مشکل فیز مکمل ہوگیا، فیٹف پر دنیا میں بہترین کام پاکستان میں ہوا، تحریک انصاف کی حکومت نے فیٹف سے متعلق درجنوں قوانین پاس کرائے۔حماد اظہر نے بتایا کہ مالی نظام اپ گریڈ کیا گیا، افسران کی تربیت کی گئی، ساڑھے تین سال میں ترسیلات زر میں اضافہ ہوا، ساڑھے تین سال میں بھارت کی ٹیم کو بے نقاب کرچکے تھے۔انہوں نے کہا کہ صاف نظر آ رہا تھا کہ بھارت اس پلیٹ فارم کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے، بھارت کا کردار اس میں منفی رہا ہے اس معاملے کو ہم نے اٹھایا بھی۔یہ ایک ٹیکنیکل فورم ہے، سیاسی فورم نہیں، اسے سیاسی بنانے کی کوشش کی گئی، ہم نے بہت سارے بے نامی اکاونٹس پکڑے، یہ پورے پاکستان کی جیت ہے۔حماد اظہر نے کہا کہ اس سے دنیا کو ہمارے فنانشل سسٹم اور لیگل سسٹم کے متعلق مثبت سگنل گیا ہے، گرے لسٹ سے نکلنے کے بعد ایف اے ٹی ایف ممبر شپ حاصل کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے کہا تھا گرے لسٹ سے نکلنے کے بعد فیٹف ممبر شپ حاصل کریں گے، روس فیٹف کی گرے لسٹ میں تھا آج وہ فیٹف کا ممبر ہے۔انہوںنے کہا کہ پورے پاکستان کو اس کا کریڈٹ جاتا ہے اس میں عسکری افسران بھی شامل ہیں، ملک اس وقت بیرون ملک سے آنے والی ترسیلات زر سے چل رہا ہے۔حماد اظہر نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کے دل میں اووسیز پاکستانیوں کے متعلق بغض ہے، موجودہ حکمران سمجھتے ہیں اووسیز پاکستانی عمران خان کے زیادہ قریب ہیں۔انہوںنے کہا کہ منی لانڈرنگ کے حوالے سے ہم نے بہت کام کیا ،مریم نواز اور رانا ثنااللہ کو بتانا چاہتا ہوں جتنے مرضی مقدمات قائم کردیں گھبرانے والے نہیں۔