اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے خصوصی افراد کو مالی طور پر بااختیار بنانے کے لیے سرکاری اور نجی شعبوں میں روزگار دلانے کی کوششیں تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مارکیٹ میں مختلف ملازمتوں کے لیے خصوصی افراد کی موزونیت کا تعین بین الاقوامی معیارات کے مطابق کیا جانا چاہیے اور انھیں مالی طور پر بااختیار بنانے کے لیے نوکریاں تلاش کرنے میں سہولت فراہم کی جانی چاہیے۔ صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کو یہاں ایوان صدر میں معذوری کی درجہ بندی اور نوعیت کے فریم ورک سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وزارت انسانی حقوق، وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن، نیوٹیک اور نادرا کے سینئر حکام اور عالمی ادارہ صحت کی نمائندہ ڈاکٹر مریم ملک نے اجلاس میں شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ ہنر مند خصوصی افراد کی ملازمت کےلئے ممکنہ آجروں کی نشاندہی کی جانی چاہیے اور پہلے مرحلے میں نجی شعبے میں بڑے آجروں سے رابطہ کیا جانا چاہیے تاکہ ان کی مہارت کے مطابق انہیں ایڈجسٹ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری اور صنعتی شعبوں میں خصوصی افراد کی نمائندگی بڑھائی جائے تاکہ انہیں ملک کا پیداواری شہری بنایا جا سکے۔ صدر نے قومی اور صوبائی سطحوں پر بین الاقوامی معیارات اور بہترین طریقوں کے مطابق تیار کردہ معذوری کی درجہ بندی کے فریم ورک کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ فریم ورک معذوری کی نوعیت کے ساتھ ساتھ خصوصی افراد کی مارکیٹ میں ملازمتوں کےلئے موزونیت کا تعین کرنے میں مدد کرے گا۔ انہوں نے معذوری کے سرٹیفکیٹس کو اردو میں ترجمہ کرکے عام لوگوں کے لیے قابل رسائی اور پڑھنے کے قابل بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے متعلقہ سٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ ملک بھر میں یکساں درجہ بندی کے فریم ورک اور معذوری کے سرٹیفکیٹ کو اپنانے کےلئے صوبوں کے ساتھ اپنے ہم آہنگی کو بہتر بنائیں جس سے خصوصی افراد کو بہت زیادہ سہولت ملے گی۔ صدر مملکت نے میڈیا میں خصوصی افراد کی کامیابیوں جو اجاگر کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ ان کی حوصلہ افزائی کی ہو سکے۔ صدر مملکت نے انسانی حقوق کی وزارت پر زور دیا کہ وہ سرکاری اور نجی شعبوں میں خصوصی افراد افراد کے لیے ملازمتیں تلاش کرنے کے سلسلے میں اپنی کوششوں کو مزید تیز کرے۔