بیجنگ(نمائندہ خصوصی )چینی صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ آج کی دنیا افراتفری اور زبردست تبدیلیوں سے گزر رہی ہے۔ چینی صدر نے بیجنگ سے شنگھائی تعاون تنظیم کی 23 ویں سمٹ سے ورچوئل خطاب کیا۔منگل کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ آج کی دنیا افراتفری اور زبردست تبدیلیوں سے گزر رہی ہے ، اور انسانی معاشرے کو بے مثال چیلنجز کا سامنا ہے۔ اتحاد یا تقسیم؟ امن یا تنازعہ؟ تعاون یا صف آرائی ؟ ایک بار پھر، عہد حاضر کا سوال بن گیا ہے. میرا جواب یہ ہے کہ تمام ممالک کے عوام کی بہتر زندگی کی جستجو ہمارا ہدف ہے اور امن، ترقی، تعاون اور جیت جیت پر مبنی ترقی کا رحجان ناقابل تسخیر ہے۔ شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ ہمیں تزویراتی رابطے اور ہم آہنگی کو مضبوط کرنے،بات چیت کے ذریعے اختلافات کو ختم کرنے ،مسابقت کی بجائے تعاون کرنے، ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور اہم خدشات کا حقیقی احترام کرنے اور ترقی اور احیائ کے لیے ایک دوسرے کی مضبوطی سے حمایت کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں خطے کے مشترکہ اور طویل المدتی مفادات کو سامنے رکھ کر آگے بڑھنا چاہیے، خارجہ پالیسیاں آزادانہ طور پر ترتیب دینا ہوں گی اور اپنے ملک کی ترقی و پیشرفت کے مستقبل اور تقدیر کو مضبوطی سے اپنے ہاتھوں میں تھامنا چاہیے۔صدر شی جن پھنگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ خطے میں دیرپا امن و استحکام کا حصول ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔ چین گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو پر عمل درآمد، مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے ممالک کے درمیان اختلافات اور تنازعات کو حل کرنے، بین الاقوامی اور علاقائی ہاٹ اسپاٹ مسائل کے سیاسی تصفیے کو فروغ دینے اور ایک مضبوط علاقائی سلامتی کو تشکیل دینے کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔ شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ اقتصادی ترقی کو فروغ دینا علاقائی ممالک کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ چین تمام فریقوں کے ساتھ مل کر عالمی ترقیاتی انیشی ایٹو کو عملی جامہ پہناتے ہوئے اقتصادی عالمگیریت کی درست سمت پر قائم رہے گا، اور تحفظ پسندی، یکطرفہ پابندیوں، قومی سلامتی کے تصور کا غلط استعمال کرنے ، "دیواریں” تعمیر کرنے، رکاوٹیں کھڑی کرنے ،ڈی کپلنگ کی مخالفت کا خواہاں ہے،تاکہ مختلف ممالک کے عوام ترقی کے ثمرات سے مزید منصفانہ طور پر استفادہ کر سکیں۔شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ ہمیں مختلف ممالک کی ترقیاتی حکمت عملیوں اور علاقائی تعاون کے اقدامات کے ساتھ "بیلٹ اینڈ روڈ” کی اعلیٰ معیار کی مشترکہ تعمیر کو مضبوط بنانا چاہئے۔ رواں سال چین کی جانب سے تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی 10 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے اور چین بین الاقوامی تعاون کے لیے تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کی میزبانی کرے گا، فورم میں شرکت کے لیے تمام فریقوں کا خیرمقدم کیا جائے گا اور مشترکہ طور پر خوشحالی کی اس راہ کو ہموار کیا جائے گا جس سے دنیا کو فائدہ پہنچے گا۔ شی جن پھنگ نے کہا کہ متنوع تہذیبوں کی ہم آہنگی سے ترقی علاقائی ممالک کے لوگوں کی خوبصورت امنگ ہے۔ ہم تمام فریقوں کا خیرمقدم کرتے ہیں کہ وہ گلوبل سیولائزیشن انیشی ایٹو کو نافذ کرتے ہوئے مختلف تہذیبوں کی بقائے باہمی اور تمام ممالک کے لوگوں کے درمیان باہمی افہام و تفہیم اور دوستی کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کریں۔