واشنگٹن (نمائندہ خصوصی )امریکا نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے پاکستان کےلئے 3 ارب ڈالر کے بیل آوٹ پیکیج کے حصول میں پس پردہ اہم کردار ادا کیا۔نجی ٹی وی کے مطابق ایک سفارتی ذرائع نے بتایا کہ امریکا نے پورے عمل کے دوران پاکستان کی سپورٹ کی لیکن اس بات پر بھی اصرار کیا کہ وہ آئی ایم ایف کے ساتھ کیے گئے معاہدے کے تحت اصلاحات کرے۔ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے امریکی سیکرٹری خارجہ انٹونی بلنکن کے ساتھ اس حوالے سے دوبار ٹیلی فون پر بات چیت کی، یہ معاملہ دونوں رہنماو¿ں کے دوران بالمشافہ ملاقات کے دوران بھی زیر بحث آیا۔واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانہ امریکی محکمہ خزانہ اور داخلہ کے حکام کے ساتھ باقاعدہ رابطے میں رہتا ہے، محکمہ خزانہ کے ڈپٹی انڈر سیکریٹری برینٹ نائمن کے ساتھ کام کرتے ہیں جو بین الاقوامی سطح کے مالیاتی معاملات کو دیکھتے ہیں۔سفارتخانے نے اہم امریکی قانون سازوں سے بھی معاونت طلب کی، جس میں سینیٹر لنزے گراہم بھی شامل ہیں، جنہوں نے ا?ئی ایم ایف ڈیل سے قبل پاکستانی ٹیم سے ملاقات کی تھی تاہم یہ پیش رفت جون کے آخر میں اس وقت ہوئی، جب وزیر اعظم شہباز شریف نے پیرس میں آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات کی اور ان سے نومبر سے روکے گئے 1.1 ارب ڈالر کی اہم قسط جاری کرنے کا کہا۔