کراچی(نمائندہ خصوصی) گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری نے سویڈن واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سویڈن حکومت سے اس واقعہ میں ملوث افراد کو عبرتناک سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے اس ضمن میں سویڈن کے سفیر کو احتجاجی مراسلہ بھی ارسال کردیا ہے۔ گورنر ہائوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنرسندھ نے کہا کہ ہر مسلمان کی شروعات قرآن مجید سے ہوتی ہے اور اسی پر ختم ہوتی ہے قرآن پاک کی بے حرمتی کسی صورت برداشت نہیں کی جا سکتی ہے ۔ گورنرسندھ نے مزید کہا کہ سویڈن حکومت کے رویہ پر انتہائی افسوس ہوا ہے اگر سویڈن حکومت نے اس واقعہ پر کوئی پیش رفت نہ دکھائی تو پھر آئندہ کا لائحہ عمل احتجاج ہوگا اس گورنرہائوس سے وہ ردعمل دیں گے جو پاکستان کی 75برس کی تاریخ میں نہیں دیا گیا ہوگا ۔ انہو ں نے کہا کہ آج دیگر مذاہب کے ماننے والوں نے بھی اس دل خرا ش واقعہ پر اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے پاکستان میں تمام مذاہب کو مکمل آزادی حاصل ہے لیکن بدقسمتی سے ابھی تک سویڈن کی حکومت نے اس واقعہ پر کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا ہے جو کہ افسوسناک بات ہے اگر سویڈن حکومت نے اس واقعہ کے خلاف ایکشن نہ لیا تو پھر تمام مذاہب ، علمائے کرام اور مسالک سے تعلق رکھنے والے افراد کے ساتھ ایک کانفرنس بلا کر اپنے آئندہ کے لائحہ عمل دینے کا اعلان کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس طرح کا کوئی واقعہ ہو تا ہے تو پھر اس کی حکومت سمیت ہر ایک شدید مذمت کرتا ہے اورپھر اس واقعہ میں ملوث عناصر کے خلاف فوری ایکشن بھی لیا جاتا ہے لیکن افسوس ہوتا ہے کہ سویڈن حکومت نے ابھی تک اس ناقابل برداشت واقعہ کی مذمت نہیں کی نہ ہی اس پر معافی مانگی ہے یہ رویہ ناقابل برداشت ہے کیونکہ یہ واقعہ کسی کا ذاتی نہیں بلکہ پوری دنیا میں رہنے والے مسلمانوں کی اس سے دل آزاری ہوئی ہے انہیں اس سے ٹھیس پہنچی ہے تاہم اس واقعہ کے خلاف تمام مذاہب ایک پیج پر ہیں ہر ایک اس واقعہ میں ملوث شخص کو عبرتناک سزا دینے کا مطالبہ بھی کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ میرے خط کو سویڈن کے سفیر اپنے ملک کو ضرور ارسال کریں گے اس ضمن میں ایک اور خط دفتر خارجہ کے ذریعہ او آئی سی کو بھی بھجوائوں گا اور یہ اقدام میں بحیثیت گورنرسندھ نہیں بلکہ ایک مسلمان کی حیثیت سے انجام دے رہا ہوں ، تمام مذاہب کے ماننے والے اس بات کی گواہی دیں گے کہ مذہب سے انسان کے جذبات جڑے ہوتے ہیں اور سویڈن میں اسلام کے خلاف نفرت انگیز عمل سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں ۔ فادر ماریو روڈ ریگز نے کہا کہ یہ انتہائی قابل مذمت فعل ہے تمام مسیحی برادری اس کی مذمت کرتی ہے ،انہوں نے مزید کہا کہ مسیحی پر امن برادری ہے اور مسیحی برادری کا اس واقعہ سے کوئی تعلق نہیں آل پاکستان سکھ نوجوان کونسل کے چیئر مین سردار مگن سنگھ نے کہا کہ تمام سکھ برادری اس واقعہ کی شدید مذمت کرتی ہے یہ کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ، پاکستان میں سکھ برادری کو مکمل آزادی حاصل ہے ۔ سلیم مائیکل ایڈوکیٹ نے کہا کہ کسی بھی مذہب کی توہین ناقابل برداشت ہے ، کسی ایک واقعہ پر پوری برادری کو موردود الزام نہیں ٹھہرایا جا سکتا ہے ۔ آل پاکستا ن مہاراج کونسل کے چیئرمین گوسوامی وجے گر مہاراج نے کہا کہ مقدس کتاب کسی بھی مذہب کی ہو اس کے ماننے والوں کے لئے انتہائی قابل احترام ہوتی ہے ،ہندو برادری کی جانب سے بھی قرآن پاک کی بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہیں اس واقعہ پر حکومت پاکستان کو بھرپور احتجاج کرنا چاہئے۔اس موقع پرEmuwal Saads، پنڈٹ مہیش شرما اور جاوید گل سمیت مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے رہنمائوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی ۔