کراچی (نمائندہ خصوصی ) کاروباری برادری نے وزیراعظم میاں شہباز شریف کی کوششوں اور چین،سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور اسلامک ڈیویلپمنٹ بینک کی بھرپور سپورٹ سے نادہندگی کے خطرات سے نکلنے میں کامیابی کو پکاستان کے بہتر مستقبل کی نوید قرار دیا ہے۔ سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے حالیہ سبکدوش صدر افتخار علی ملک نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ سے ہم پر نادہندگی کی تلوار ہٹ گئی ہے،میں پہلے سے یہ کہتا آرہا ہوں کہ پاکستان نادہندہ نہیں ہوگا جبکہ اب انشااللہ پہلے سے طے شدہ بادل چھٹ جائیں گے، ڈالر کے ذخیرہ اندوزی کی مانگ میں دھیرے دھیرے کمی آئے گی، اور کاروباری ماحول میں ایک نئی تیزی آئے گی۔ ایف پی سی سی آئی کے سابق صدراوریونائٹیڈ بزنس گروپ(یوبی جی)کے صدر زبیرطفیل نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ 9ماہ کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کا سہرا وزیراعظم میاں شہباز شریف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزارت خزانہ کی پوری ٹیم کو جاتا ہے خصوصا وزیر اعظم شہباز شریف بھرپور مبارکباد کے مستحق ہیں، آئی ایم ایف کے نئیے پروگرام سے پاکستان کو بنیادی اصلاحات کرنے کا موقع ملے گا۔زبیرطفیل نے کہا کہ یہ نیا پروگرام ہماری توقعات سے کہیں بہتر ہے اس سے غیر یقینی صورتحال میں اب کمی آئے گی،مہنگائی میں بھی کسی حد تک کمی ممکن ہے،مقامی سطح پر کاروباری حالات میں بہتر آسکے گی جبکہ غیرملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوگا۔ کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں بزنس مین گروپ کے چیئرمین اور ٹڑیڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی پاکستان کے چیف ایگزیکٹو زبیرموتی والا نے کہا کہ آئی ایم ایف سے تین ارب ڈالر کا معاہدہ طے پاجانا خوش آئند ہے، بہت خراب حالات سے گزرنے کے بعد معیشت،تجارت و صنعت کو بالآخر سکھ کا سانس ملا ہے، تاجر برداری معاہدہ طے پاجانے پر وزیر اعظم، وزیر خزانہ کو مبارکباد پیش کرتی ہے۔ چیئرمین بزنس مین گروپ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد امید کرتے ہے ملک میں معاشی استحکام آئے گا، غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوگا، روپے کی قدر میں بہتری، اسٹاک ایکسچینج پر مثبت اثرات پڑیں گے، ڈالر بالخصوص اب اپنی حقیقی ویلیو پر نیچے آئے گا، امید ہے کہ مہنگائی کم ہوگی اور شرح سود، ری فنانس ریٹ کو بھی کم کردیا جائیگا، آئی ایم ایف پروگرام بحالی کے نتیجے میں کاروباری لاگت بڑھ جانے پر تاجر وصنعتکار برادری پریشان ہے، اس مسئلے پر خصوصی توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے، صنعتی سرگرمیوں، برآمدات میں تیزی لانے کے لئے سیلز ٹیکس ریفنڈز، ڈی ایل ٹی ایل فنڈز کو فوری جاری کرنا ہو گا۔ یو بی جی رہنمااورسابق انٹرنیشنل ڈائریکٹر کائنز کلب انٹرنیشنل ملک خدابخش نے کہا کہ ایس بی اے پر دستخط کو ”ایک اہم اور مثبت پیش رفت ہے جو کہ قلیل مدتی بیرونی اکانٹ کے آٹ لک کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات کے پیش نظر ہے، 3 بلین ڈالر کی یہ فنڈنگ اور نو ماہ کے لیے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے میں یقینی طور پر مدد ملے گی،سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، اور دیگر دو طرفہ اور کثیر جہتی فنڈنگ اب اس نئی ڈیل کے بعد آئے گی جس سے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کو دور کرنے میں مدد ملے گی،میں اس کامیابی پر وزیراعظم شہباز شریف اورحکومت میں شامل تمام جماعتوں کے قائدین اور وفاقی وزارت خزانہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر کیپٹن عبدالرشیدابڑو نے معاہدے کو پاکستان کیلئے خوش آئند قرار دیا اورکہا کہ یہ معاہدہ عبوری دور میں اقتصادی پالیسیوں کی ہموار منتقلی کو یقینی بناسکے گا، اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدے سے مختصر مدت میں مقامی کرنسی کو فروغ ملنے کی امید ہے،اس بات کا قوی امکان ہے کہ سرکلر ڈیٹ کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ٹیرف میں اضافے سمیت توانائی کے شعبے میں اصلاحات نافذ کی جائیں گی جبکہ اسٹاک مارکیٹ کو بھی فروغ ملنے کی امید ہے کیونکہ اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ اقتصادی پالیسیوں کے لیے ایک واضح سمت پیش کرے گا اور سرمایہ کاروں کو باخبر فیصلے کرنے کی اجازت دے گا،ضرورت اس بات کی ہے کہ اب حکومت معاشی اصلاحات لائے اور اگر ملکی اور بیرونی قرضوں کی تنظیم نو کی جاتی ہے یا دوبارہ پروفائل کی جاتی ہے تو یہ طویل مدت میں معیشت کو پائیدار بنیاد فراہم کرے گا۔