لاہور(نمائندہ خصوصی) وفاقی حکومت کی جانب یکم جولائی سے اعلان کردہ تونائی بچت پلان سے 8ہزار میگاواٹ بجلی اور قومی خزانے کو سالانہ 438 ارب روپے کی بچت ہوگی۔دستاویزات کے مطابق غیرمعیاری پنکھوں پر ڈیوٹی سے حکومت کو 15ارب کا ٹیکس ملے گا، غیرمعیاری بلب کی تیاری اوردرآمد پرپابندی سے23 ارب کا ریونیو ملے گا۔ ای بائیک سے86 ارب، بلب کے بجائے ایل ای ڈی لائٹ استعمال سے23 ارب کی بچت ہوگی۔حکام کے مطابق مارکیٹیں 4 گھنٹے پہلے بند کرنے سے 62 ارب روپے، 20 فیصد اسٹاف کو ورک فراہم ہوم کی اجازت سے 56 ارب کی بچت ہوگی جبکہ گیزر میں کونیکل بفلز کے استعمال سے 25 فیصد گیس بچے گی۔ پاکستان کو اس مد میں سالانہ 92 ارب کی بچت ہوگی۔وفاقی حکومت نے 6 جون کو قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں توانائی بچت پلان کے تحت ملک بھر میں دکانیں اور کمرشل ایریاز رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔