کراچی( نمائندہ خصوصی) چیئرمین پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ این اے 240 میں گزشتہ روز ہنگامہ آرائی کے دوران مجھے گولی لگی اپنے ساتھیوں کو کچھ نہیں بتایا اور رات میں جاکر پٹی کرائی۔
چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مجھے کل گولی لگی اپنے ساتھیوں کواس لیے نہیں بتایا تاکہ کشیدگی نہ پھیلے کل ہم پرتشدد کیا گیا گولیاں چلائی گئیں ہم نے پلٹ کر پتھر بھی نہیں مارا۔
انہوں نے کہا کہ ایک کالعدم جماعت کو دوبارہ کھلوا کردہشت گردی کی اجازت دے دی گئی، پنجاب میں دہشت گردی کرنے والی جماعت کو سندھ میں اجازت دے دی گئی ہے۔
مصطفیٰ کمال نے دعویٰ کیا کہ 13927 ووٹر ثابت نہ کرسکوں تو پھر میری سیاست ختم سمجھیں اس شہر کے نوجوانوں نے اپنے ہاتھوں سے ہتھیار جمع کرائے ہیں جب اس شہر میں ’را‘ کا تسلط تھا لاشیں گرائی جاتی تھیں تو بڑی قدر کی جاتی تھی۔
پی ایس پی سربراہ نے کہا کہ کراچی امن کا گہوارہ تھا جو ادارے میں اوپر لوگ بیٹھے ہیں وہ بھی سمجھ لیں کہ اس شہرکے نوجوانوں نے اپنے ہاتھوں سے امن کیلئے ہتھیارجمع کروائے۔
انہوں نے کہا کہ اگر میرے پاس ہتھیارہوتا توجو فائرنگ کرنے والے تھے ایسے ہی چلے جاتے ہمیں یہ قبول نہیں ہے کہ ریاست ہمارے ساتھ کھیل کھیلے، کوئی ہمیں مارے اور ریاست شکل دیکھے یہ قبول نہیں ہم نے ریاست بچانے کے لیے اپنی بساط سے بڑھ کر قربانی دی۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اب بس ہوگئی انتہا ہوگئی ہے سونے پرسہاگا ہم پر ہی ایف آئی آرکاٹ دی گئی اگر امن چھیننا چاہتے ہو تو ہم بھی خاموش نہیں بیٹھیں گے، جن لوگوں نے امن میں کردارادا کیا انہیں امن کی حفاظت کرنی چاہیے میں جب جیسا ہوتے دیکھوں گا تو ضرور بولوں گا۔