سیالکوٹ (نمائندہ خصوصی )وزیردفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ وطن عزیز کی حفاظت کیلئے جانیں قربان کرنے والے شہدا ہمارے ہیروز ہیں ہمیں ان کی قربانیوں کو یاد رکھنا چاہیے، اپنے محسنوں کو یاد رکھنا قوم پر قرض ہے اور جو قومیں اپنے محسنوں کو فراموش کر دیتی ہیں اس قوم کا زندہ رہنے کا جواز ختم ہو جاتا ہے،پوری قوم نے فوج کی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو دیکھا ہے،کور کمانڈر ہاﺅس اور میانوالی ائیر بیس پر حملہ کرنے والوں میں چیئرمین پی ٹی آئی کی بہنیں اور بھانجا شامل تھا، پوری قوم نے دیکھا ہے ۔ چوک علامہ اقبال میں ”وال آف یادگار شہدا“کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بحیثیت قوم ہم اپنے شہدا کے تو احسان مند ہیں ہی جنہوں نے وطن عزیز پاکستان کی خاطر اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے ساتھ میں ان کے لواحقین کے بھی مشکور ہیں۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ 75 سالوں میں وطن عزیز کی خاطر شہید ہونے والے ہم اپنے ہزاروں شہدا خواہ وہ فوج سے تھے، پولیس سے تھے،فرٹنیئر کانسٹیبلری سے یا پھر عام عوام سے سب کو سلام پیش کرتے ہیں، ہماری بہادرافواج آج بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہی ہیں، گزشتہ روز بھی افغان سرحد پر ایک بڑی جھڑپ ہوئی ہے جس میں پاک فوج نے دہشت گردی کے بہت بڑے حملے کو پسپا کیا ہے۔خواجہ محمد آصف نے کہا کہ نشان حیدر حاصل کرنے والے شہدا کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، ”وال آف یادگار شہدا“ملک کی خاطر جان قربان کرنے والوں کی تاریخ کو تازہ کرے گی، آج بھی دہشت گردی کی جنگ جاری ہے۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ روز پاک افغان سرحد پر بڑی جھڑپ ہوئی، پاک فوج نے دہشت گردی کا بہت بڑا حملہ پسپا کیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ کور کمانڈر ہاﺅس اور میانوالی ائیر بیس پر حملہ کرنے والوں میں چیئرمین پی ٹی آئی کی بہنیں اور بھانجا شامل تھا جنہیں میڈیا سمیت ملک کی 22 کروڑ عوام نے بھی دیکھا ہے تاہم وہ اسے مسترد کر رہاہے کہ یہ لوگ اس کے رشتہ دار اور ورکر نہیں تھے، اگر وہ اسے کوئی سازش قرار دے رہا ہے تو اس کی بہنیں اور بھانجا جو وہاں پر موجود تھے جنہیں سب نے دیکھا اور میڈیا نے دکھایاتو کیا پھر وہ بھی اس سازش میں شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ پوری قوم نے فوج کی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو دیکھا ہے،آج سے 30،40 سال قبل ایسی کوئی بات ہوتی تو اس پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا جا سکتا تھا تاہم اب تو کیمرے کی آنکھ میں سب کچھ فورا محفوظ ہو رہا ہوتا ہے اورتصویریں وٹس ایپ پر وائرل ہو رہی ہوتی ہیں اس کے بعد اس قسم کا جھوٹ بولنا اس کے گزشتہ 14ماہ کے صدمات کا نتیجہ ہے جس کی وجہ سے اس کا دماغی توازن خراب ہو چکا ہے جو وہ اس طرح کی باتیں کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس شخص کی اپنی جماعت کے لوگ جو اس کے ساتھ 20,25 سال رہے وہ بھی 9 مئی کے واقعات کی مذمت کر رہے ہیں تاہم اس کے باوجود اگر وہ اصرار کر رہا ہے تو پھر اس سے بڑا بیوقوف اور بددیانت شخص کوئی اور نہیں ہو سکتا۔وزیر دفاع نے کہاکہ یہ بدیانت شخص ہے، اس کی بہنیں اور بھانجا کیا کور کمانڈر ہاﺅس آئس کریم کھانے گئے تھے، جو لوگ غائب ہیں اگر ان کا واقعہ سے کوئی تعلق نہیں تو وہ کیوں روپوش ہیں، یہ شخص ہر روز نئی کہانی گھڑتا ہے، لوگوں کو اس نے گمراہ کیا ہے تاہم لوگ اب اس کے اندر کے شیطان کو پہچان رہے ہیں، وطن کی سا لمیت قربانی مانگتی ہے اور جب تک اس کے شہری، اس کی قیادت، اس کے اشرافیہ اور اس کے لوگ قربانی دینے کے لیے تیار نہیں ہوں گے وہ قومیں کبھی پروان نہیں چڑھ سکتیں۔