کراچی( روپوٹ آغاخالد)
بلاول بھٹو کو وزیر اعظم بنانے کے لئے سابق صدر زرداری نے تجوریوں کے منہ کھول دیئے کراچی میں 80 سے زائد افراد پر مشتمل ڈیجیٹل میڈیا سیل قائم کیاگیا ہے اس کا دفتر کلفٹن پر مہتہ پیلس سے متصل ہے جس کے اندر باہر ہر طرف کیمرے نصب کیے گئے ہیں اور اس کی سیکوریٹی کسی بھی حساس ادارے سے کم نہیں اس کے لئے پہلے مرحلہ میں 10 ارب روپیہ کے فنڈز جاری کیے گئے ہیں اور حیرت انگیز طور پر یہ رقم سرکاری فنڈز کی بجائے سسٹم سے لیے گئے ہیں جبکہ اس شعبہ کے سربراہ شرجیل میمن نے جوکہ سندھ حکومت میں وزیر اطلاعات بھی ہیں پی ٹی آئی طرز کا سوشل میڈیا سیل قائم کرنے کی خاطر گزشتہ دنوں کوئٹہ پشاور اور لاہور کے دورے کیے اور ان شہروں میں بھی میڈیا سیل بناکر آئے ہیں اطلاعات ہیں کہ اگلے مرحلہ میں لاہور میں بنائے گئے میڈیا سیل کو ہنگامی بنیادوں پر وسعت دے کر ملک کا سب سے بڑا میڈیاسیل تشکیل دیا جائے گا کیونکہ بلاول کو وزیر اعظم کے مسند پربٹھانے کا راستہ پنجاب سے گزرتاہے چہ جائکہ اب تک سندھ میں خاص طور پر اس ڈیجیٹل میڈیا سیل میں بعض سینیر صحافی بھی شامل کیے گئے ہیں جن کی تنخواہیں لاکھوں میں مقرر کی گئی ہیں ان میں سے بیشتر کو سوشل یاڈیجیٹل میڈیا کی سوجھ بوجھ نہیں مگر وہ مختلف ناموں سے بلاول کی شخصیت کو نکھارنے کی خاطر مضامین لکھیں گے یا بلاول کے سرکاری دوروں کی خبریں فائل کریں گے جن میں بلاول کی شخصیت کو برھا چڑھاکر پیش کیا جائے گا اس کے بعد دیگر صوبوں میں بھی ایسے پی پی سے ہمدردی رکھنے والے صحافیوں کی تلاش جاری ہے اور جلد ان کی تعیناتیاں ہوں گی اس مقصد کے لئے ہی سید ناصر شاہ سے اطلاعات کامحکمہ واپس لے کر شرجیل کو دیا گیا ہے حالانکہ ناصر شاہ زیادہ موثر وزیر اطلاعات تھے شرجیل میمن نے آصف زرداری کی بپتا کی محبت کو بھانپ کر ان کی کمزوری سے کھیلتے ہوے بلاول کے نام پر اطلاعات کا نہ صرف محکمہ حاصل کیا ہے بلکہ بھاری فنڈز بھی لینے میں کامیاب ہوگئے ہیں اور ان فنڈز کی خوبی یہ ہے کہ ان کا نہ کوئی ریکارڈ ہوگا اور نہ ہی جوابدہی جبکہ شرجیل میمن ماضی میں اسی محکمہ کے اربوں کے فنڈز کی خورد برد میں نیب بھگت رہے ہیں اور ان کے ساتھ سندھ کی وزارت اطلاعات کے بیسیوں افسران اور عملہ بھی جیل کی یاترا کرچکا اور اب بھی نیب کا ایک اور کیس تیار ہورہاہے جس میں وزارت اطلاعات کو سندھ حکومت کی ساکھ بہتر بنانے کے لئے دیے گئے 10 ارب کے فنڈز کی جس طرح تقسیم ہورہی ہے وہ براہ راست دانستہ جیل جانے کا بندو بست ہے بہرحال فی الحال ہمارا یہ موضوع نہیں یہ پھر سہی ابھی بات کرتے ہیں بلاول کی پرو جیکشن کی جس کے لئے ایک پیار کرنے والے بیمار باپ نے اپنے ہو نہار بیٹے کو وزیر اعظم کے منصب پر بٹھانے کی خاطر اپنا سب کچھ دائو پر لگادیاہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ بلاول بھٹو میں بہت خوبیاں ہیں اور انہوں نے معاشی مشکلات میں گھرے ملک کے وزیر خارجہ کی حیثیت سے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایاہے خصوصا گزشتہ دنوں ان کے دورہ بھارت کا دنیا بھر کے سیاسی ماہرین باریک بینی سے جائزہ لے رہے تھےاور اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ یہ دورہ بلاول کا نازک امتحان تھا، بھارت کے جہاندیدہ وزیر خارجہ کے غیر پارلیمانی رویہ کے مقابل اس نوجواں کی بردباری پر دنیا حیران رہ گئی اور اس طرح مشکلاے میں گھرے ملک کاوزیر خارجہ جیت گیا اور 6 سو ارب ڈالر کے محفوظ ذخائر پر نازاں بوڑھا تجربہ کار وزیر جارجہ ہار گیا مگر معذرت کے ساتھ وزارت عظمی کی کرسی "ہنوز دلی دور است” –