برلن ( نیٹ نیوز) فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے پر رضا مندی ظاہر کردی۔ ایف اے ٹی ایف کے مطابق پاکستان نیتمام شرائط مکمل کرلی ہیں، پاکستان نے 34 ا?ئٹمز پر مبنی اپنے دو ایکشن پلان مکمل کر لیے۔ ایف اے ٹی ایف کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان کا دورہ کرکے شرائط کی تکمیل کی تصدیق کی جائے گی۔ ایف اے ٹی ایف کا کہنا ہے کہ کورونا صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے جلد از جلد پاکستان کا دورہ کیا جائے گا، پاکستان نے منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی فنانسنگ روکنے کے لیے اصلاحات مکمل کیں۔ برلن میں ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستان کی کارکردگی کی رپورٹ کا جائزہ لیا گیا، جہاں پاکستانی وفد کی قیادت وزیرِ مملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر نے کی۔ پاکستان نے اس بار سفارتی سطح پر ممبر ممالک کے سامنے غیر رسمی طور پر اپنی پوزیشن واضح کی، ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان کو 2 مرحلوں میں 34 نکات پر عمل درآمد کا کہا گیا تھا۔ خیال رہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) گرے لسٹ سے متعلق ممالک کے اسٹیٹس کا اعلان جمعھ ہونا تھا تاہم پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے حوالے سے اعلان نہ ہوسکا۔
جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ایف اے ٹی ایف اجلاس کے کا جمعہ کو آخری روز تھا۔ فیٹف کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے 34 آئٹمز پر مبنی اپنے دو ایکشن پلان مکمل کر لیے ہیں، پاکستان کا دورہ کر کے شرائط کی تکمیل کی تصدیق کی جائے گی۔ فیٹف کا کہنا ہے کہ کورونا صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے جلد از جلد پاکستان کا دورہ کیا جائے گا، پاکستان نے منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی فنانسنگ روکنے کیلئے اصلاحات مکمل کیں۔ فیٹف کا کہنا ہے کہ پاکستان نے منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی فنڈنگ روکنے کیلئے اصلاحات مکمل کیں۔ اقوام متحدہ کی فہرست میں شامل دہشت گرد گروپوں، رہنماؤں کی پراسیکیوشن پرپاکستان نے بہت پیش رفت کی ہے، منی لانڈرنگ کی تحقیقات اور پراسیکیوشن میں بھی پاکستان میں مثبت رجحان رہا ہے۔ خیال رہے کہ 28 فروری 2008 کو پاکستان کو فیٹف کی گرے لسٹ میں شامل گیا تھا اور اہداف حاصل کرنے کیلئے پاکستان کو ایشیا پیسیفک گروپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے کہا گیا تھا۔