لاہور (نمائندہ خصوصی ) پنجاب، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر میں طوفانی بارشوں سے جل تھل ایک ہو گیا ، پری مون سون کی ریکارڈ موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ، شاہراﺅں پر بارش کا پانی کھڑا ہونے سے ٹریفک کا نظام شدید متاثر ہواجس کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ، مختلف علاقوں میں فیڈرز ٹرپ کرنے کی وجہ سے بجلی کئی گھنٹوں تک غائب رہی ۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش کے باعث گرمی کا زور ٹوٹ گیا اور نشیبی علاقے زیر آب آ گئے، موسم خوشگوار ہونے سے لوگوں کے چہرے کھل اٹھے۔لاہور کے مختلف علاقوں ایبٹ روڈ ، ڈیوس روڈ، عبدالکریم روڈ، کینال روڈ، شملہ پہاڑی اور ملحقہ علاقوں میں بادل برسے، گڑھی شاہو، شالیمار اور باغبانپورہ سمیت دیگر علاقوں میں بھی بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔موسلادھار بارش کے نتیجے میں شہر کے متعدد علاقوں میں بارش کا پانی بھی کھڑا ہوگیا جس کے باعث ٹریفک اور بجلی کا نظام شدید متاثر ہوا اور لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ ا۔لاہور میں رواں سال پری مون سون بارشوں کا ریکارڈ قائم ہوگیا۔ سب سے زیادہ بارش لکشمی چوک میں 256 ملی میٹر ریکارڈ ہوئی جبکہ پانی والا تالاب میں 254، قرطبہ چوک میں 252، گلشن راوی میں 238، سمن آباد میں 125، اقبال ٹان میں 212، ایئرپورٹ میں 260، نشتر ٹاون میں 231 اور تاجپورہ میں 192 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔جیل روڈ میں 120، گلبرک میں 105، جوہر ٹاون میں 135، فرخ آباد میں 62 اور چوک ناخد میں 90 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔ لاہور میں بارش کے باعث لیسکو کے متعدد فیڈر ٹرپ کر گئے جس کے باعث متعدد علاقوں میں بجلی کئی گھنٹوں تک بند رہی ۔موسلادھار بارش سے شہر کے مختلف علاقوں میں 90سے زائد فیڈرز ٹرپ کر گئے، سبزہ زار، شاد باغ،وارث روڈ ، ،سمن آباد ، واپڈا ٹاﺅن ، نیاز بیگ ،باغبانپورہ ،ریلوے کالونی کے مختلف علاقوں میں بجلی بند رہی۔ پنجاب کے مختلف شہروں گوجرانوالہ، قصور، شیخوپورہ، پتوکی، کامونکی، میانوالی، منڈی بہا الدین، نارووال اور پسرور میں بھی خوب بادل برسے جس سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔جڑواں شہروں میں موسلادھار بارش کے نتیجے میں نشیبی علاقے زیر آب آ گئے۔محمکہ موسمیات کے مطابق 59ملی میٹر بارش ریکارڈ کی جا چکی ، سیدپور 45، گولڑہ 53، بوکڑا 55، پی ایم ڈی ایچ ایٹ 48 ، شمس آباد 49، چکلالہ کے مقام پر 59 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، ادھر نالہ لئی میں پانی کی سطح بلند ہونا شروع ہوگئی، نالہ لئی میں کٹاریاں کے مقام پر پانی کی سطح 10 فٹ جبکہ گوالمنڈی پل پر 8 فٹ تک پہنچ چکی ۔ادھر کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ موسلاھار بارش کا سلسلہ جاری رہا، طوفانی بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی آگئی، کئی نشیبی علاقے زیرآب آگئے۔کوئٹہ اور اطراف میں ہلکی اور تیز بارش کے بعد موسم انتہائی خوشگوار ہوگیا، محکمہ موسمیات کے مطابق کوئٹہ کے علاوہ بلوچستان کے دیگر شہروں میں بھی گرج چمک کے ساتھ تیز بارش ہوئی، خضدار میں موسلادھار بارش کے بعد ندی نالوں میں طغیانی آگئی، نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔دوسری جانب آزاد کشمیر میں بھی طوفانی بارش سے موسم خوشگوار ہو گیا، آزاد کشمیر کے مختلف مقامات پر گرج چمک کے ساتھ تیز بارش ہوئی جس کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔دوسری جانب پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے آئندہ 24گھنٹوں کے دوران لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کر دی۔پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ آج لاہور، راولپنڈی، گوجرانوالہ، سرگودھا، اٹک، چکوال، جہلم، میانوالی ،حافظ آباد، منڈی بہاوالدین، سیالکوٹ، نارووال میں گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان ہے۔اس کے علاوہ بھکر، لیہ، گجرات، شیخوپورہ، مری، گلیات اور گردو نواح میں گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش ہو سکتی ہے۔پی ڈی ایم اے کی جانب سے ملتان، ساہیوال، بہاولپور، بہاولنگر، ڈی جی خان اور ملحقہ علاقوں میں بھی جھکڑ چلنے اور موسلادھار بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران قریشی کا کہنا ہے کہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تمام ادارے الرٹ رہیں۔