کراچی(نمائندہ خصوصی)
گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ گزشتہ شب شہر بھر سے مستحق افراد کی آگاہی کے لئے لگائے گئے بینرز پھاڑ کر پھینکنے والے سن لیں ہم ان سے ڈرنے والے نہیں اب ہم اس کار خیر کو جہاد سمجھ کر اس کے دائرہ کار کو مزید بڑھارہے ہیں پہلے 50ہزار افراد کو آئی ٹی کورسز کی تربیت فراہم کرنا چاہتے تھے اب ایک لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی کورسز میں داخلہ دیں گے،اسی طرح مستحق افراد میں راشن بیگز کے دائرہ کار کو بھی مزید بڑھا کر رہے ہیں اب 2 لاکھ سفید پوش گھرانوں کو راشن بیگز اسی ماہ تقسیم کئے جائیں گے گزشتہ شب مستحق افراد کی آگاہی کے لئے لگائے گئے بینرز پھاڑ دیئے گئے ہیں جو کہ افسوسناک بات ہے یہ لوگ خود کچھ کرتے نہیں اور جو غریب و مستحق افراد کے لئے کام کرتا ہے،اس کو کرنے نہیں دیتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنرہائوس میں یونٹی فوڈز کے تحت طاقتورپاکستان کے 20 ہزار راشن بیگز کے ٹرکس کی آمد کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ گورنرسندھ نے مزید کہا کہ جن لوگوں نے غریب و مستحق افراد کو بے یارو مدد گار چھوڑ دیا ان کے لئے کچھ نہیں کیا اب اگر کوئی اچھا کام کرنا چاہتا ہے ایسا کام جس میں وفاقی حکومت ، صوبائی حکومت یا گورنرہائوس سے ایک روپیہ بھی شامل نہیں ہے بلکہ مخیر حضرات کے تعاون سے غریب و مستحق افراد کی مشکلات کو کم کرنے کی پوری کوشش کی جارہی ہے آج سب دیکھ رہے ہیں کہ غریب و مستحق افراد کے لئے راشن کے ٹرک در ٹرک آرہے ہیں ان کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں جو رک نہیں رہی ہے، تاریخ میں اس بڑے پیمانے پر غریبوں کی مدد نہیں کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہر بھر میں لگائے گئے بینرز کے ذریعہ صرف غریب و مستحق افراد کو آگاہی دی جارہی تھی کہ آپ عید الاضحی کے روز گورنرہائوس آکر طاقتور پاکستان کے تحت دیئے جانے والا راشن بیگ حاصل کریں اس راشن بیگ میں 5 افراد کے گھرانہ کے لئے ایک ماہ کا راشن دیا جارہا ہے، گزشتہ شب 2 بجے سے لیکر صبح 5بجے تک تمام بینرز اتار دیئے گئے ہیں اس اقدام کا مقصد ہمیں غریب و مستحق افراد کی مدد کرنے سے روکنا ہے لیکن ایسا نہیں ہوگا ہم رکنے والے نہیں یہ فلاحی کام مزید تیزی سے جاری رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ آج گورنرہائوس میں 20ہزارغریب و مستحق افراد کے لئے راشن بیگز پہنچ چکے ہیں ہم سب یہاں پر شب و روز محنت کررہے ہیں اور دوسری طرف اس شہر اور اسٹریٹ پر لگائے گئے طاقتور پاکستان پروگرام کے بینرز اتارے جارہے ہیں آج ان لوگوں سے میرا سوال ہے کہ میں نے ایسا کیا کیا ہے؟ میں نے طاقتور پروگرام کے تحت غریب و مستحق افراد راشن پہنچانے کا کام کیا تھا یہ بینر ز ان کے لئے لگائے گئے تھے کہ لوگوں کو پتا چل سکے کہ گورنرہائوس میں ایک فلاحی کام ہو رہا ہے جس مں عوام کی مدد کی جارہی ہے لیکن نہ جانے کس کو یہ سوجھی کہ رات بھر میں یہ بینرز پھاڑ کر پینک دیئے گئے آج ہی مجھے سوشل میڈیا کے لوگوں نے بتایا کہ لوگ مجھے برا بھلا کہہ رہے ہیں اور کہ رہے ہیں کہ میں تصویر لگا کر کسی کا آٹا بیچ رہا ہوں تو یہ لوگ مجھے برا بھلا نہیں کہہ رہے ہیں بلکہ اس غریب عوام کو کہہ رہے ہیں لیکن میری مائیں ، بہنیں ، بزرگ ، بیٹیاں اور نوجوان سن لیں کہ میں ان گالیوں سے ڈرنے والا نہیں ہوں ہم اس ملک ، صوبہ اور شہر کے غریب و مستحق افراد کے لئے یہ کام دن رات کرتے رہیں گے آج ہمارے ساتھ ایسے لوگ اللہ تعالیٰ نے شامل کردیئے ہیں جو بے لوث کام کررہے ہیں ان میں مولانا بشیر فاروقی ، ظفر عباس ، فرخ امین ، یونٹی فوڈز کے ڈائریکٹرز اور دیگر مخیر حضرات سمیت اس شہر کا بچہ بچہ میرے ساتھ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج میں اعلان کرتاہوں کہ آئی ٹی کورسز کے لئے 50ہزار نہیں بلکہ ایک لاکھ نوجوانوں کو تربیت فراہم کریں گے ، آئو روک سکو تو روک لو ، آپ نے 20 ہزار غریب و مستحق افراد کو راشن دینے پر روکنے کی کوشش کی اب ہم 2 لاکھ غریب و مستحق افرا د میں راشن اسی ماہ تقسیم کریں گے اسی طرح گورنرہائوس میں عید الاضحی کے روز 100اونٹوں کی قربانی کی جائے گی جس میں ایسے 100 یتیم بچوں جن کے والدین ٹارگٹ کلنگ اور دیگر حادثات میں شہید ہوگئے ہیں انہیں ایک ایک بکرا دیا جائے گا اس کار خیر بلکہ جہاد میں سب کو اپنا حصہ ضرور شامل کرنا ہوگا انہیں صرف غریب و مستحق لوگوں تک اس کی آگاہی فراہم کرنا ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں 3لاکھ افراد کو افطار ڈنر بھی دیا گیا اور اس کے لئے ہم نے کسی سے بھی کچھ نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کورسز کی تربیت حاصل کرنے والے ہمارے نوجوان 15سے 20لاکھ روپے ماہانہ کما سکیں گے ہم انہیں ہنر مند بنا رہے ہیں اور یہ سب کام اپنی ذاتی حیثیت میں کررہے ہیں حالانکہ آئی ٹی کورسز پر ایک ارب روپے سے زائد کے اخراجات آئیں گے ،قبل ازیں گورنر سندھ نے گورنر ہاؤس آنے والے ٹرکوں کا معائنہ کیا