کراچی ( رپورٹ مدثر غفور) پی آئی اے کے ساتھ پاکستان اسٹیل فری میں دینے والے مسلم لیگ نواز کے رہنما مفتاح اسماعیل نے انتخابی سیاست سے توبہ کرلی اور مسلم لیگ سندھ کے عہدے اور تمام کمیٹیوں سے مستعفی ہوگئے۔مفتاح اسماعیل نے استعفی سیکرٹری جنرل احسن اقبال کو بھیج دیا اور کہا کہ انتخابی مہم میں بھی حصہ نہیں لوں گا۔ مفتاح اسماعیل نے انتخابی سیاست میں پہلی بار 2018 کے عام انتخابات میں مسلم لیگ نواز کے ٹکٹ پر این اے 244 کی سیٹ پر تحریک انصاف کے سابق رہنما علی زیدی کے مدمقابل الیکشن لڑا اور 31,247 وُوٹ لے کر بری طرح شکست کھاگئے جبکہ علی زیدی نے 69,480 وُوٹ حاصل کرکے الیکشن جیتا، تاہم دوسری بار 29 اپریل 2021 کے ضمنی الیکشن میں پیپلز پارٹی کے امیدوار قادر خان مندوخیل سے ہار گئے۔ قادر مندوخیل نے 16,156 ووٹ حاصل کر کے میدان مار لیا جبکہ مسلم لیگ ن کے مفتاح اسماعیل 15,473 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔مفتاح اسماعیل مسلم لیگ نواز کے دور حکومت میں شہباز شریف کی وزارت اعلی میں پنجاب انوسٹمنٹ بورڈ کے چیئرمین رہے، 2013 میں چیئرمین پاکستان انوسٹمنٹ بورڈ رہے اور عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد شہباز حکومت میں 6 ماہ تک وزیر خزانہ رہے تاہم اسحاق ڈار کے آنے کے بعد عہدے سے ہٹادیے گئے۔
مفتاح اسماعیل کو وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی وجہ سے قربان کیا گیا ہے اور چند روز قبل وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ جو لوگ اسحاق ڈار کے خلاف ہیں پارٹی ان کے خلاف کارروائی کرے گی۔
مسلم لیگ نواز کے اہم رہنما اسحاق ڈار کو مفتاح کی وزرات خزانہ پر ہی اعتراض تھا اور پھر خود آئے تو سب کچھ چوپٹ کردیا۔ یہ وعدہ بھی وفا نہی کیا کہ ڈالر 200 روپے سے کم کردوں گا۔
زرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی لندن میں مسلم لیگ نواز کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف اہم ملاقات ہوئی ہے، ملاقات میں نگران سیٹ اپ سمیت پارٹی کے دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور مفتاح اسماعیل کے پارٹی سے مستعفی ہونے کے بعد نگران حکومت میں اہم زمہ داری ملنے کا امکان ہے۔