اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)پوائنٹ آف سیل(پی او ایس) نظام کے ذریعے ایک سال کے دوران 540 ارب انوائسز جاری کی گئی ہیں اور اس نظام میں بہتری اور نمو کے لیے مزید اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ یہ بات فیڈرل بورڈ اف ریونیو (ایف بی آر) اور اقوام متحدہ کے سماجی اور اقتصادی کمیشن برائے ایشیا وبحرالکاہل یونیس کیپ کے زیر اہتمام تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے دوسرے روز ایف بی آر حکام نے بتائی۔ ایف بی آر کے ڈائریکٹر جنرل آٹومیشن عبدالواحد نے کانفرنس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوائنٹ اف سیل نظام کے ذریعے ماہانہ بنیادوں پر 50 ملین جبکہ سالانہ بنیادوں پر 540 ارب انوائسز جاری کی گئی۔ ڈائریکٹر آٹومیشن کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں ٹیکنالوجی کا استعمال دیگر ترقی یافتہ ممالک کی نسبت بہت کم ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایف بی آر ٹیکس اور ٹیکس کے معاملات کو اسان بنانے کے لئے کوشاں ہیں اور اس ضمن میں نجی شعبہ کو بھی اپنا حصہ ڈالنا ہوگا تاکہ نظام کو مزید بہتر بنانے اور اس میں موجود سقم کو کم سے کم کیا جاسکے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں دیگر ممالک کی طرح ڈیجیٹلائیزشن کا نظام اس طرح سے فعال نہیں ہے ہم چاہتے ہیں کہ جیسے دنیا کے دیگر ممالک اس پر کام کر رہے ہیں ہمیں ان کے تجربات سے مستفید ہونا چائیے اور ہم بھی اسی راستے کو اختیار کریں کہ جس سے ٹیکس کے نظام کو عوام کیلئے سہل اورآسان بنایا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کے زیلی ادارے یونیس کیپ کے مشکور ہیں کہ جنہوں نے ڈیجیٹلائیزیشن کے حوالے سے ہمیں اہم معلومات دی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ماہرین اور ان کے تجربات سے ہمیں نئی راہ متعین کرنے میں اسانی ہوگی اور یہ ڈیجیٹلائیزیشن کی جانب ہمارا پہلا قدم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی ماہرین کے ساتھ ہم رابطے میں ہیں اور کسی بھی مشکل کی صورت میں ہماری معاونت ہر طرح سے کی جاتی ہے۔ کانفرنس کے دوسرے دن کے سیشن میں غیر ملکی ماہرین نے ای ودہولڈنگ ٹیکس کے حوالے سے حکام کو بریفنگ دی اور ای ود ہولڈنگ ٹیکس کے حوالے سے مشکلات اور اس کے نفاذ اور اس کی پیچیدگیوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ کانفرنس میں پی او ایس نظام میں بہتری کے لئے مصنوعی ذہانت کے استعمال پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔