ایتھنز( مانیٹرنگ ڈیسک ) یونان میں مظاہروں اور یو این وارننگ کے بعد 9 مصری انسانی اسمگلرز گرفتار کر لیے گئے۔تفصیلات کے مطابق یونان میں تارکین وطن کی کشتی حادثے میں غفلت پر عوام کا احتجاج اور اقوام متحدہ کی وارننگ کام کر گئی، حکام نے انسانی اسمگلرز کے خلاف کریک ڈاؤن میں 9 مصری باشندے گرفتار کر لیے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق انسانی اسمگلنگ میں ملوث گرفتار مصری باشندوں کو عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے جہاں انھوں نے فردِ جرم سے انکار کر دیا۔بی بی سی کے مطابق پکڑے گئے مشتبہ افراد کی عمریں 20 سے 40 سال کے درمیان بتائی گئی ہیں، ان پر انسانوں کی اسمگلنگ اور دیگر جرائم کا الزام ہے، ان میں سے ایک کے وکیل نے کہا کہ اس کا مؤکل مسافر تھا، اسمگلر نہیں۔واضح رہے کہ بی بی سی نے جہاز کے تباہ ہونے کے بارے میں یونانی کوسٹ گارڈ کے بیان پر شک ظاہر کرنے والے شواہد منکشف کر دیے ہیں۔دوسری جانب اس حادثے میں بچ جانے والے 12 پاکستانیوں سمیت 104 افراد کو مہاجرین کے کیمپ منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں سلاخوں کے آر پار کھڑے شامی بھائیوں کی ملاقات کے موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھے گئے، حادثے میں بچ جانے والا نوجوان بڑے بھائی کو دیکھ کر جنگلے کے پار کھڑا پھوٹ پھوٹ کر روتا رہا۔