اسلام آباد(کورٹ رپورٹر )جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے موقع پرمرکزی سیکریٹری جنرل سمیت پارٹی کے دیگر عہدوں سے مستعفی ہونے والے سابق پی ٹی آئی رہنما اسد عمر اور پارٹی چیئرمین کے تعلقات میں دراڑ اب واضح ہوگئی ہے۔اسلام آباد کی عدالت میں آمنا سامنا ہونے کے باوجود پارٹی چیئرمین نے انہیں نظر انداز کردیا ۔کیس کی سماعت 4 جولائی تک ملتوی ہونے پر اسدعمر عدالت سے روانہ ہوگئے۔ تفصیل کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین اور اسد عمر دونوں تھانہ مارگلہ کے مقدمے میں نامزد ہیں، جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے موقع پر دونوں کا کمرہ عدالت میں آمنا سامنا ہوا تو اسد عمر نے مصافحہ کرتے ہوئے انہیں ساتھ والی نشست پر بیٹھنے کی دعوت دی مگر پی ٹی آئی چیئرمین بیٹھنے کی بجائے روسڑم پر کھڑے ہوگئے جس کے بعد اسدعمر بھی روسٹرم پران کے پیچھے کھڑے ہوگئے۔کیس کی سماعت 4 جولائی تک ملتوی ہونے پر اسدعمر عدالت سے روانہ ہوگئے۔صحافی کی جانب سے پوچھے جانے والے سوال پرا ن کا کہنا تھا کہ اس لیے جارہا ہوں کہ میرا کیس ہوگیا ہے۔ذرائع کے مطابق اسد عمر پی ٹی آئی چیئرمین کی جانب سے نظر انداز کیے جانے پر وہاں سے روانہ ہوئے کیونکہ اس کے علاوہ ان کے پاس کوئی دوسرا آپشن نہیں رہا تھا۔واضح رہے کہ جیل سے رہائی کے بعد دونوں کا پہلی بار آمنا سامنا ہوا۔