فیصل آباد (نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان نے کہا ہےکہ 2013 سے 2018 تک (ن)لیگ کی حکومت رہی اس دوران20،20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ، دہشتگردی کا سامنا رہامگرمیاں نواز شریف اورشہباز شریف کی قیادت میں مرکزاور پنجاب میں حکومت قائم کی گئی،لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی پر قابو پایا گیا،سی ٹی ڈی نے بڑی محنت سے دہشتگردی پر قابو پایا،پچھلی حکومت نے بھی طعنے دیئے کہ انہوں نے بجلی کے اتنے کارخانے لگادئیے لیکن2014 سے عمرانی فتنے نے نفرت کی سیاست کا آغاز کیااوراداروں کے افسران کے نام لے کر ان کو دھمکیاں دی گئیں،بل نہ دینے کا کہا گیا،یہ سول نافرمانی نہیں تو اور کیاتھا،مخالفین کو گالیاں دینا ان کا وطیرہ رہا،بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نواز شریف کو وزیراعظم کے عہدہ سے ہٹایا گیا،لوگوں کو پی ایم ایل این کے ٹکٹس واپس کرنے پر مجبور کیاگیالیکن دنیا نے دیکھ لیا کہ پی ایم ایل (ن)آج بھی پوری آب و تاب کے ساتھ موجود ہے اور فتنے کا نام و نشان ختم ہونے جارہا ہے۔وہ فیصل آباد میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں فیصل آباد سمیت ملک بھر میں بڑے بڑے پراجیکٹ بنے مگر اس نے 4 سال میں کیا کام کیاصرف یہ کہ ہمارے شروع کئے ہوئے پراجیکٹس پر اپنے نام کی تختیاں لگائیں، نوجوانوں کو گمراہ کیا،50 لاکھ گھروں 1 کروڑ نوکریوں کا جھوٹا وعدہ کیامگر کسی پر عمل نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ کسی مہذب ریاست میں کوئی کہہ سکتا ہے کہ ریاست نے مجھے گرفتار کیا تو یہ ریڈ لائن ہوگی،9 مئی کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ریاستی اداروں کو نشانہ بنایاگیا اور جو کام دشمن ستر سال میں نہ کرسکا وہ اس نے کردکھایا۔رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ اللہ تعالیٰ اور کلمے کے نام پر یہ ملک بنا، ہمارے بزرگوں نے اس کے بنانے میں حصہ لیااور لاکھوں جانوں کی قربانیاں دیں لیکن اس نے ان پر پانی پھیرنے کی سازش کی۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک فتنہ ہے، سیاست میں بات چیت اور ڈائیلاگ کے بغیرآپ ملک نہیں چلا سکتے، یہ کہتا تھا کہ مخالفین کے ساتھ بات کرنے سے بہتر ہے میں مرجاوں،اب اللہ کا انتقام دیکھیں یہ جن سے بات کرنا چاہتا ہے وہ اس سے بات نہیں کرتے کیونکہ سب کو چور اور ڈاکو کہنے کے سوا اس کے پاس کوئی بیانیہ نہیں تھا نہ ہے۔انہوں نے کہا کہ جب یہ ہمارے اوپرکرپشن کے جھوٹے مقدمات بنارہے تھے عین اسی وقت اس کی اور پنکی پیرنی کی فرنٹ مین فرح گوگی کے ذریعے کرپشن کا بازار گرم کر رکھا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ فوج ملک کا دفاعی ادارہ ہے،ملک میں فوجی حکومت بھی رہی، سیاست دانوں کو ملک بدربھی کیا گیا، ان کو کوڑے بھی لگائے گئے لیکن آج تک کسی نے ملک کی کسی دفاعی تنصیبات پر حملے نہیں کئے،کسی جماعت کا یہ نکتہ نظربھی نہیں رہا کہ مخالفین کے گھروں کو آگ لگادیں۔رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ خود ان کے گھر کوبھی آگ لگانے کی کوشش کی گئی اور فیصل آباد میں حساس ادارے کے دفتر پر حملہ کیا گیا،آج تک شہدائے وطن کے مجسموں پر لوگوں نے ڈنڈے نہیں مارے مگر انہوں نے ان کی بے حرمتی سے بھی گریز نہیں کیا،ہمارے بہادر لوگوں کے مجسموں کو توڑا گیا،یہ لوگ ہر روز زمان پارک میں جاتے تھے جہاں ان کو یہی ٹریننگ دی گئی،وزیرآباد پر حملے میں ملوث مذہبی آدمی تھاجس نے اعتراف کیا کہ اس نے فتنے کی حرکات کی وجہ سے ذاتی حیثیت میں یہ کاروائی کی۔انہوں نے کہا کہ کچھ دن پہلے بھی اس نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات پر کوئی جواب نہیں دیاجبکہ ہمیں ڈر تھا کہ اگر یہ فتنہ زور پکڑ لیتا تو ملک کو کسی حادثہ سے دوچار کردیتا،یہ فتنہ منہ سے آگ برساتا تھالہٰذاان کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ 12،12 دن جیل میں رہنے والے باہر آکر کہتے ہیں کہ اب میں سیاست سے بریک لے رہا ہوں،جو لوگ گورنر رہے وہ چند دن جیل نہیں کاٹ سکے۔