اسلام آباد،کراچی ( نمائندہ خصوصی ) وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ آئین عمران خان کی سمجھ سے باہر ہے یہ باتیں ان کے اوپر سے نکل جاتی ہیں،انہوں نےچیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو مشورہ دیاہے کہ وہ آئین پر چلنا سیکھیں۔انہوں نے کہاکہ صدر مملکت کسی ایک شخص کی مرضی پر چلنے کے بجائے ملک کے لیے سوچیں اور پارلیمنٹ کا لحاظ رکھیں۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے احتساب عدالت اسلام آباد میں نوری آباد پاور پلانٹ ریفرنس کی سماعت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ عمران خان کو اپنی نا اہلی اور ناکامی نظر نہیں آتی ہے،مراد علی شاہ نے کہا کہ عمران خان کو چاہیئے کہ وہ آئین پر چلنا سیکھیں اور آئین کے مطابق دیکھیں کون حکمران ہے۔انہوں نے کہا کہ جب میں عمران خان کو سندھ کی ناانصافی کا بتاتا تھا تو انکو بلکل سمجھ نہیں آتی تھی، انکو آئین کی باتوں سے چڑ تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے صدر پاکستان رات بارہ بجے آرڈیننس جاری کرتے تھے اور اب پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں منظور ہونیوالا بل بھی صدر پاکستان کے پاس ہے جو انہوں نے منظور نہ بھی کیے تو یہ قانون ضرور بنیں گے،عارف علوی کسی ایک شخص کی بجائے پارلیمنٹ کی مرضی سے چلیں اور صدر مملکت بن کر دکھائیں،نیب قانون میں جو ترمیم ہوئی، وہ ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق ہیں۔ پارلیمنٹ نے اپنا کام کر دیا ہے ۔ ہم بھی چاہتے تو یہی قانون رکھتے تو ان کو چودہ چودہ دن کے لیے اندر رکھتے۔انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت کو آئے ڈھائی ماہ کا عرصہ گزرا ہے اور یہ وقت بہت مشکل ہے،گزشتہ روز وزیر خزانہ پریس کانفرنس خوشی سے نہیں کر رہے تھے وہ مشکل سے اسکا اعلان کررہے تھے، مستقبل کے لیے کچھ مشکل فیصلے لینے ہوں گے،ہمیں اِنکم اور اخراجات کو کہیں نہ کہیں مینیج کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے ہمارے خلاف ریفرنس بنایا گیا جس میں اب تک 22 پیشیاں ہوئی ہیں عدالت نے آج بھی نئی تاریخ دے دی ہے اور ایک پیشی پر 17لاکھ روپے خرچ ہوتے ہیں جبکہ وکلاء کی فیس سمیت پیشیوں پر کروڑوں روپے آتے ہیں، ہمارا جو اتنا نقصان ہو رہا ہےاس کا احتساب بھی ہوگا،کرپشن ان کے ذہن کا ایک فتنہ تھا۔ کسی سرکاری افسر پر ایک روپیہ کی کرپشن ثابت نہیں ہو سکی۔ پاور پلانٹ آج بھی کے الیکٹرک کو سپلائی دے رہا ہے۔