لندن(نمائندہ خصوصی) یونان میں سمندر برد ہونے والے نوجوانوں کا قاتل حکمران طبقہ ہے۔ اتنی بڑی تعداد میں غیر قانونی طریقہ سے ملکی سرحدوں کو عبور کرتے ہوئے یونان پہنچنا FIA امیگریشن کی اہلیت پر سوالیہ نشان ہے؟ سانحہ یونان سے دنیائے عالم میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہورہی ہے۔ حکومت ذمہ داران کو عبرتناک سزائیں دینے کیلئے کمیشن اور سانحہ کے متاثرین کے لواحقین کی مدد کیلئے کمیٹی تشکیل دے۔ ان خیالات کا اظہار لندن سے کراچی سٹی الائنس کے سربراہ حبیب جان نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا حبیب جان نے یونان کی سمندری حدود میں سو سے زائد پاکستانی کشمیری نوجوانوں کی المناک ہلاکتوں پر شدید دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس اندوہناک واقعہ نے جہاں غمزدہ کردیا ہے وہی پاکستان کی سالمیت اور استحکام پر سوالات کھڑے کردئیے ہیں۔ حبیب جان نے کہا کہ زرداری نواز سمیت عمران خان کی حکومتی پالیسیز نے پاکستان کی معیشت کا جنازہ نکال کر رکھ دیا ہے۔ حکمرانوں کے ساتھ ساتھ اشرافیہ اور ان کے اہل و عیال کی خوشحالی اور امارات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جبکہ دوسری طرف عوام نان شبینہ کے محتاج ہوگئے ہیں۔ خوشحالی کے دعوے کرنے والوں نے پاکستان کو ایسی دلدل میں دھنسا دیا ہے۔ جہاں سے نکلنا مشکل ہوگیا ہے۔ حبیب جان نے حکمرانوں اور اشرافیہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر سانحہ یونان جیسے واقعات کا سدباب نہیں کیا گیا تو پھر کسی کے محل محفوظ نہیں رہینگے۔ آخر میں حبیب جان نے اسٹبلشمینٹ عدلیہ اشرافیہ حکمرانوں اور معاشی ماہرین کو مشورہ دیتے ہوئے کہا جب تک سورج سمندر دریاؤں اور پہاڑوں سے استفادہ نہیں لیا جائے گا پاکستان معاشی دلدل میں پھنسا رہے گا اور سانحہ یونان جیسے واقعات رونما ہوتے رہینگے۔