واشنگٹن (این این آئی)امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان ’ایک نجی شہری ہیں، اور امریکی حکومت کا نجی شہریوں کے بارے میں کوئی موقف نہیں ہے‘۔نیوز بریفنگ میں صحافیوں نے نشاندہی کی کہ پاکستانی حکومت خبررساں اداروں کو مشورہ دے رہی ہے کہ وہ اپنے نیوز بلیٹنز اور ٹاک شوز میں ’عمران خان کا نام تک نہ لیں۔صحافیوں میں سے ایک نے سوال کیا کہ تو کیا آپ اس بارے میں کچھ کہنا چاہیں گے اس سے پریس کی آزادی اور معلومات تک رسائی کا عوام کا حق کیسے متاثر ہوتا ہے؟‘جس کے جواب میں محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ میں یہ کہوں گا کہ ہم عام طور پر تمام حکومتوں سے صحافیوں اور میڈیا کے کردار کا احترام کرنے کی اپیل کرتے ہیں، ہمیں یقین ہے کہ پریس جمہوری معاشروں میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم توقع کرتے ہیں کہ پاکستان میں ہونے والے واقعات کی کوریج کرنے والے صحافیوں کو اپنا کام کرنے دیا جائے۔ترجمان نے کہا کہ ایک آزاد اور خود مختار پریس ایک اہم، بنیادی ادارہ ہے جو ’صحت مند جمہوریتوں میں اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ووٹرز باخبر فیصلے کر سکیں اور حکومتی عہدیداروں کو جوابدہ ٹھہرائیں۔جب ان سے پوچھا گیا کہ عمران خان کے بارے میں امریکا کا موجودہ موقف کیا ہے تو میتھیو ملر نے کہا کہ ’وہ ایک نجی شہری ہیں، ہم عام طور پر نجی (شہریوں) کے بارے میں موقف نہیں رکھتے۔جب ایک صحافی نے انہیں یاد دلایا کہ عمران خان ایک سابق وزیر اعظم ہیں جو دعویٰ کرتے ہیں کہ امریکی پالیسیوں کی خلاف ورزی ان کے زوال کا باعث بنی‘ تو محکمہ خارجہ کے اہلکار نے کہا کہ ’میں کہوں گا کہ ہم نے ماضی میں بھی اس پر بات کی ہے، یہ الزامات بالکل جھوٹے ہیں۔انہوںنے کہاکہ پاکستانی سیاست کا معاملہ پاکستانی عوام کو اپنے آئین اور قوانین کے مطابق طے کرنا ہے، یہ امریکی حکومت کا معاملہ نہیں ہے۔