نئی دہلی/ کراچی (نمائندہ خصوصی/مانیٹرنگ ڈیسک )سمندری طوفان بپرجوائے نے بھارتی ریاست گجرات میں تباہی مچادی جس سے مقامی لوگوں کی پریشانی مزید بڑھ گئی۔بھارتی میڈیا کے مطابق سمندری طوفان سے گجرات میں 527 سے زائد درخت جڑ سے اکھڑ گئے جبکہ 3 ہزار 672 سے زائد بجلی کے کھمبے گر گئے۔ بجلی کے کھمبے گرنے سے گجرات کی تحصیل مالیا کے 45 دیہات میں بجلی معطل ہوگئی جبکہ سیکڑوں ٹرینوں کو 18 جون تک کینسل کردیا گیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق سمندری طوفان کے باعث مختلف حادثات میں متعدد افراد کے جاں بحق اور زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔ سمندری طوفان بپرجوائے کی کیٹیگری انتہائی شدید سے شدید میں بدل گئی ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق گجرات میں ہواں کی رفتار 115 سے کم ہو کر 105 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوگئی ہے۔طوفان کے باعث راجستھان میں شدید بارشوں کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔سمندری طوفان بپر جوئے بھارت میں ٹکرانے کے تقریبا 12 گھنٹے بعد اب ہوا کے کم دباو¿ میں تبدیل ہو چکا ہے۔ یہ کم دباوپاکستان میں تھر کے علاقے میں داخل ہوگیا ہے جہاں طوفانی ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔بحیر عرب میں بننے والے سمندری طوفان بپر جوئے گزشتہ شب بھارتی ریاست گجرات کے ساحلی علاقوں جاکھو اور سوراشٹرا سے ٹکرانے کے بعد سندھ کے ساحلی علاقوں میں بھی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان کیٹی بندر سے 125 کلومیٹر، ٹھٹہ سے 165 کلومیٹر اور کراچی سے 220 کلوممیٹر کے فصلے پر ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ہواں کی رفتار 100 سے 120 جھکڑ 130 کلو میٹر فی گھنٹا تک پہنچ رہی ہے۔ٹھٹھہ اور بدین کے علاقوں میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے اور گزشتہ روز ٹھٹھہ کے علاقے بوھارا میں تیز ہوائیں اور موسلا دھار بارش ہوئی ہے جس کے باعث سڑکوں پر پانی کھڑا ہوگیا۔حکومت کی جانب سے بدین اور ٹھٹھہ کے علاقوں سے بڑے پیمانے پر لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے مگر اب بھی کچھ لوگ ان علاقوں میں موجود ہیں جنھوں نے اپنے گھروں اور زمینوں کی حفاظت کے پیش نظر نقل مکانی نہیں کی۔اس کے علاوہ محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی کہ 17 جون تک ٹھٹہ، سجاول، بدین، تھرپاکر، میرپور خاص اور عمر کوٹ میں تیز ہواو¿ں کے ساتھ بارش کاامکان ہے۔