اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سائفر اور غیر ملکی سازش کا بیانیہ دینے والا مسلسل جھوٹ بولتا رہا، مشکل صورتحال کے باوجود بجٹ میں سرکاری ملازمین اور عوام کو ہر ممکن ریلیف دیا ہے، روس سے سستا تیل آ چکا ہے، آذربائیجان سے بھی توانائی کا معاہدہ ہو چکا ہے، پاکستان کا بچہ بچہ کٹ مر سکتا ہے ،کشمیر پر سودا نہیں کر سکتا، وہ وقت دور نہیں جب نواز شریف چوتھی بار ملک کے وزیراعظم بنیں گے، ہم آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کرکے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا چاہتے ہیں۔ جمعہ کو مسلم لیگ ن کی جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے پارٹی کاجنرل کونسل اجلاس کئی بار مخر کرایا تاکہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف وطن واپس آئیں اور میں یہ امانت ان کے حوالے کر دوں، بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر ایسا نہیں ہوا، الیکشن کمیشن کی ضروریات کے پیش نظر یہ پارٹی انتخابات کرائے گئے، مجھے اور میرے ساتھیوں کو متفقہ طور پر منتخب کرنے پر جنرل کونسل کا شکرگزار ہوں، یہ پگ نواز شریف کی امانت ہے، جب وہ وطن واپس آئیں گے ان کے حوالے کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے مریم نواز نے پارٹی کی چیف آرگنائزر کا عہدہ سنبھالا، وہ دن رات محنت کر رہی ہیں، وہ قریہ قریہ پہنچ رہی ہیں، وہ باہمت لیڈر ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں 60 فیصد نوجوان ہیں، نواز شریف کی قیادت میں نوجوان لیڈرشپ کی ضرورت ہے، جب نواز شریف پاکستان واپس آئیں گے تو ملک میں سیاسی نقشہ بدل جائے گا، نواز شریف پاکستان کی ترقی کے معمار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ20، 20 گھنٹے بجلی کے اندھیرے نواز شریف نے ختم کئے، موٹرویز بنائیں، زراعت کی ترقی کیلئے دن رات محنت کی، نواز شریف لندن میں ہیں، کارکنان، ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے محنت کی، جیلیں کاٹیں، کارکنان قیادت کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہوئے اس لئے قیادت میں بھی جیل کاٹنے کا حوصلہ پیدا ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جن حالات میں اقتدار سنبھالا یہ ذمہ داری پھولوں کی سیج نہیں کانٹوں کی مالا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ شدید چیلنجوں اور مشکلات کے باوجود وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے دن رات محنت کی، ان کی محنت اور امانت پر دو رائے نہیں، اسحاق ڈار کی ٹانگیں کھینچنے والوں کو پارٹی میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کرنے کیلئے ہر مشکل برداشت کی، ہم آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کرکے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا چاہتے ہیں، ہم نے اپنا سیاسی سرمایہ جھونک دیا، سیاست نہیں کی ریاست کو بچایا، مشکل حالات میں یہ آسان فیصلہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے، دنیا میں تیل، اشیا خوردونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی تھیں، ہم نے ہمت نہیں ہاری، اتحادی حکومت نے فیصلہ کیا کہ مشکلات کا مل کر مقابلہ کریں گے، بجٹ میں شدید مالی مشکلات کے باوجود عام آدمی کو ریلیف، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 اور 35 فیصد جبکہ پنشن میں ساڑھے 17 فیصد اضافہ کیا گیا، آئی ایم ایف کے ساتھ ابھی معاملات چل رہے ہیں، امید ہے کہ ہم اس سے نکل جائیں گے، یہ بڑی جری قوم ہے اس نے بڑی مشکلات کا سامنا کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان قائم و دائم رہے گا اور ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا، وہ وقت دور نہیں جب نواز شریف چوتھی بار ملک کے وزیراعظم بنیں گے، میں ان کا سپاہی بن کر ملک کی خدمت کروں گا، نواز شریف ملک کی قسمت بدلیں گے، آذربائیجان کے ساتھ سستی گیس کا معاہدہ کیا ہے، روس سے سستا تیل آیا ہے، جھوٹے انسان نے سائفر، امریکہ اور امپورٹڈ حکومت کی گردان کی، عوام کے ذہنوں میں زہر گھول دیا کہ یہ امپورٹڈ حکومت تھی، یہ بات تھی تو روس سے سستا تیل کیسے آیا، یہ اس کے جھوٹ کے منہ پر زناٹے دار تھپڑ ہے، اس نے قوم کو ورغلایا، آذربائیجان کے صدر نے کہا کہ پاکستان ہمارا برادر ملک ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ مودی جیتے گا تو پاکستان کو بہت فائدہ ہو گا، اس نے ایک دن وہاں سے درآمدات کھولیں پھر دوسرے دن بند کر دیں، ہم نے نریندر مودی کے گیت نہیں گائے اور نہ ہی اس کی تعریفیں کیں، نواز شریف نے کشمیر کے بارے میں جامع، واضح اور طاقتور پالیسی اپنائی، انہوں نے نیویارک میں بھرپور تقریر کی، میں نےبھی امریکہ میں پاکستان کا مقف بھرپور انداز میں پیش کیا، پاکستان کا بچہ بچہ کٹ مر سکتا ہے مگر کشمیر کا سودا نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو مشکلات سے پریشان نہیں ہونا چاہئے، وہ دور پھر آئے گا جب نواز شریف کی قیادت میں ہر طرف تعمیر و ترقی کا دور دورہ تھا، خواہش ہے کہ میری زندگی میں پاکستان نواز شریف کی قیادت میں قائداعظم کی راہ پر چل پڑے۔