اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) اراکین قومی اسمبلی نے جمعہ کو پارلیمنٹ میں بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے ملک کے ڈیفالٹ ہونے کی خبر وں کو مسترد کردیا اور کہا ہے کہ جو کہتا ہے پاکستان ڈیفالٹ ہو رہا ہے وہ پاگلوں کی جنت میں رہتا ہے ہمارے چار ہزار ارب ڈالر کے اثاثے ہیں۔ ہمارا ملک کوئی معمولی ملک نہیں ہے موجودہ حالات سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ہیں۔ نو مئی کے ذمہ داران کو سزا ملنی چاہیئے ان کے مقدمات ملٹری کورٹس میں چلائے جائیں۔ قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی کی صدارت میں منعقد ہوا۔نئے مالی سال کے بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے ناصر خان موسی زئی نے کہا کہ آج تک کو ئی حکومت ایسی نہیں جس کے بجٹ سے معاشی استحکام ملا ہو۔ سب اداروں نے اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنا رکھی ہے۔ ہماری سیاسی جماعتیں وقتی فیصلے کرتی ہیں صرف اپنی سیاست کو بچایا جاتا ہے خطے کے ممالک کے مقابلے میں ہم معامعاشی طور پر بہت پیچھے ہیں ہم کہاں کھڑے ہیں؟ پچھہتر سال گزرنے کے بعد بھی ہم گندم چینی دنیا سے خریدتے ہیں۔ہمیں اندر کی لڑائیوں سے نکلنا ہو گا۔ میر عامر علی مگسی نے کہا کہ ڈیم کے نام پر جمع کیے گئے فنڈز کا حساب دیا جائے۔ زرعی پالیسی بناتے ہو ئے زرعی ماہرین سے مشاورت نہیں کی جاتی جو بدقسمتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ 9مئی کے واقعات قابل مذمت ہیں ذمہ داران کو سزا ملنی چاہیے۔ سردار اسرار ترین نے بھی نو مئی کے واقعات کی مذمت کی اورکہا کہ اس ٹولے نے وہ کر دکھایا جو ہمارا دشمن بھی نہ کرسکا اس فعل کی کوئی معافی نہیں ملٹری کورٹس کے ذریعے ملوث افراد کو سزا دینی چاہئے پاک فوج ہماری محافظ ہے ان واقعات کے ذمہ داران اور ان کے سہولتکاروں کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلائے جائیں۔قیصر احمد شیخ نے کہا کہ چا ر ہزار ارب روپے کی کرپشن کو کیوں نہیں روکا جاتا پی ٹی آ ئی حکومت نے تین ارب ڈالر پانچ سو اسی لوگوں کو بانٹ دیے اور خود قرض لے لیا۔ پچاس سال پہلے ہم نے چین کو بتایا تجارت کیا ہے کوریا کو ہم نے سکھایا آج وہ کہاں ہیں اور ہم کہاں کھڑے ہیں. ہم آئی ٹی کے شعبے میں بھارت سے پیچھے رہ گئے ہیں۔ حالیہ بجٹ میں آئی ٹی کے لیے رقم رکھی گئی ہے جو کہتا کہ پاکستان ڈیفالٹ ہو رہا ہے وہ پاگلوں کی جنت میں رہتا ہے ہمارے چار ہزار ارب ڈالر کے اثاثے ہیں۔ ہمارا ملک کوئی معمولی ملک نہیں ہے موجودہ حالات سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ہے الیکشن وقت پر ہونے چاہئیں۔ نو مئی کے ذمہ داران کو سزا ملنی چاہیئے۔