اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) وزیر خارجہ بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان سمیت دنیا بھر کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے ۔پاکستان مسئلہ کشمیر کا پرامن حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق چاہتا ہے۔جنگ کی بجائے مذاکرات ہی کسی مسئلے کا بہتر حل ہے ، ہم روس اور یوکرین کے درمیان مسائل کا پرامن حل چاہتے ہیں۔جمعہ کو اسلام آبادمیں انسٹیٹوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز کی 50ویں سالگرہ پر منعقدہ تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ سٹریٹجک انسٹیٹیوٹ آف اسٹڈیز کا افتتاح میرے نانا نے کیا تھا جو کہ میرے لےے اعزاز کی بات ہے ۔ دنیا غذا، ایندھن، مالیاتی اور موسمیاتی تغیر جیسے بحرانوں سے گزر رہی ہے درپیش چیلنجز دنیا کو تقسیم کر سکتے ہیںاگر موجودہ چیلنجز کا مقابلہ نہ کیا گیا تو دنیا تقسیم اور تباہی سے دو چار ہو سکتی ہے ہمیں حکومت سنبھالتے ہی خارجہ پالیسی کے بڑے چیلنجز کا سامنا تھا پاکستان کے اندرونی، بیرونی چیلنجز کے باعث مشکلات کا سامنا تھاپاکستان تمام امریکہ، چین، روس، یورپین یونین، آسیان، جاپان سے تعلقات کو وسعت دے رہا ہے ترکیہ، قطر، سعودی عرب، ایران سمیت تمام مسلم امہ سے تعلقات بڑھے پاکستان نے سیاسی، پارلیمانی ،فوجی تعلقات کو وسعت دی ہمارے مطابق خارجہ پالیسی کی کامیابی تعاون میں ہے، تنازعہ میں نہیںپاکستان اور چین کے مابین باہمی مفید تعلقات کی تاریخ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے سے جنگ کی بجائے مذکرات کے ذریعے تما م مسائل کا حل نکالا جائے روس یوکرین تنازعہ بھی مزاکرات کے ذریعے حل کیا جائے، ہم روس اور یوکرین کے درمیان مسائل کا پرامن حل چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سی پیک کی ترقی کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہے سی پیک کی افغانستان کو توسیع خطے میں ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا ، سی پیک پاک چین دوستی کا مضبوط عکاس ہے، چین پاکستان کا دوست اور اسٹریٹجک پارٹنر ہے،پاکستان، ہندوستان کے مابین عدم اعتماد کی کیفیت موجود ہے، پاکستان ہندوستان کے ساتھ برابری کی سطح پر باوقار تعلقات میں بہتری چاہتے ہیں ہندوستان، 5 اگست 2019ءکے اقدامات کو واپس کے تو مذاکرات ہو سکتے ہیں ہمارے وزیراعظم کے شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس کے لیے انڈیا جانے یا ورچوئل شرکت سے قبل ہی بھارت نے سربراہان کا اجلاس ورچوئل کر دیاپاکستان عالمی امن و سلامتی کے لیے ہمیشہ کی طرح اپنا بھرپور کردار ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق چاہتا ہے ،شنگھائی تعاون تنظیم میں پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو بھر پور انداز میں اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کےلئے اقوام عالم کو اپنا کردار ادا کرنا چاہے ۔افغانستان پر عالمی برادری حقیقی کردار ادا کرے، عدم توجہ تباہ کن اثرات کا باعث ہو گاافغان عبوری حکومت تمام افغان کے وقار، انسانی حقوق، بچیوں کی تعلیم کے وعدے پورے کرے۔ تقریب میں غیرملکی سفراء، وزارت خارجہ حکام، مختلف تھنک ٹینکس، محققین، طلباءکی بڑی تعداد شریک تھی تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک اور قومی ترانے سے ہوا جس کے بعد ادارہ تذویراتی مطالعہ اسلام آباد کے 1973 سے آج تک کے سفر پر مبنی دستاویزی فلم دکھائی گئی آئی ایس ایس آئی ڈائریکٹر جنرل سہیل محمود نے اس موقع پر ادارے کی تاریخ، انتظام اور تحقیقی کام پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی تقریب میں شرکت پر شکر گزار ہیںسابق صدر ذوالفقار علی بھٹو نے ادارہ تذویراتی مطالعہ اسلام آباد کا سنگ بنیاد رکھا تھا نیسلن مینڈیلا، حسن بن طلال، اشرف غنی، جواد ظریف، امیر خان متقی سمیت کئی غیرملکی شخصیات نے ادارے کا دورہ کیا ۔تھنک ٹینکس کسی بھی ملک کی پالیسی سازی میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں50ویں سالگرہ پر ادارہ تین نئی کتابوں اور تین نئی رپورٹس کا اجراءکر رہا ہے کثیرالجہتی طاقتیں ابھر رہی ہیں، یک قطبی دنیا ختم ہو رہی ہے طاقتوں کے مابین سرد جنگ کا سلسلہ تیزی سے بڑھ رہا ہے پاکستان تین تذویراتی خطوں کے درمیان انتہائی کلیدی جغرافیے میں موجود ہے پاکستان اگر اپنے آباو اجداد کی تعلیمات کے مطابق چلتا رہا تو اہم جغرافیے سے فوائد اٹھا سکتا ہے ۔