کراچی(نمائندہ خصوصی)شہر قائد میں میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کے لیے پولنگ آج ہوگی، جبکہ پولینگ کے لیے کی جگہ تبدیل کر دی گئی۔تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے آرٹس کونسل کے آڈیٹوریم کو نئے پولنگ اسٹیشن کے لیے نوٹیفائی کر دیا، اس سے قبل کے ایم سی کے کونسل ہال کو پولنگ اسٹیشن بنایا گیا تھا۔الیکشن کمیشن کے مطابق سمندری طوفان اور بارشوں کے پیش نظر آرٹس کونسل کو پولنگ اسٹیشن بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کیوں کہ بارشوں کے دوران ایم اے جناح روڈ اور کے ایم سی بلڈنگ کے پاس برساتی پانی کھڑا ہو جاتا ہے۔ جبکہ کراچی میں میئر اور ڈپٹی میئر کی نشست پر الیکشن کے لیے وزارت داخلہ نے رینجرز کی فراہمی سے انکار کر دیا۔الیکشن کمیشن نے سیکیورٹی کی فراہمی کے لیے وزارت داخلہ کو خط لکھا تھا۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید نے سیکریٹری داخلہ کو جوابی خط لکھا۔خط کے مطابق وزارت داخلہ نے کراچی میں مقامی حکومت کے میئر اور ڈپٹی میئر کے الیکشن کے لیے رینجرز کی فراہمی سے انکار کیا ہے لیکن سیاسی ماحول بہت کشیدہ ہے اور بڑے پیمانے پر تشدد کا خدشہ ہے، امن و امان کی صورت حال دیکھتے ہوئے فول پروف سیکیورٹی کی فراہمی اہم ہے۔کراچی میئر اور ڈپٹی میئر کی نشست کا الیکشن انتہائی حساس ہے، الیکشن اہم ہے جس میں دو سیاسی جماعتوں کے درمیان سخت مقابلے کا امکان ہے۔ الیکشن کے دوران تشدد کے واقعات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔خط میں واضح کیا گیا کہ نشاندہی کرنے پر مجبور ہوں کے میئر اور ڈپٹی میئر کے الیکشن کے دوران کسی واقعے کی ذمہ دار وزارت داخلہ ہوگی۔دوسری طرف الیکشن کمیشن نے میئر اور ڈپٹی میئر کے الیکشن کے طریقہ کار کا اعلان کر دیا ہے، 15 جون کی صبح 9 بجے امیدوار اور ووٹرز پولنگ اسٹیشن میں داخل ہوں گے، ووٹرز کو قومی شناختی کارڈ ہمراہ رکھنا ضروری ہوگا، پولنگ اسٹیشن میں داخلے کے موقع پر کوئی ووٹر اپنے پاس موبائل فون نہیں رکھ سکے گا۔میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب صبح ساڑھے 10 بجے شو آف ہینڈ سے ہوگا، پہلے مرحلے پر میئر کے عہدے کا انتخاب ہوگا، ووٹرز کو اپنے اپنے امیدواروں کے لیے مختص حصے میں جانے کی ہدایت کی جائے گی، ڈپٹی میئر کے عہدے کے انتخاب کے لیے بھی یہی طریقہ کار اختیار کیا جائے گا۔ میئر، ڈپٹی میئر انتخابات کیلیے الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں، امیدواروں اور ان کے نمائندوں کیلیے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق میئر، ڈپٹی میئر ودیگر بلدیاتی سربراہان کے آج(جمعرات)15 جون کو ہونے والے انتخابات کیلیے الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں، امیدواروں اور ان کے نمائندوں کیلیے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا ہے۔الیکشن کمیشن کے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کے مطابق تمام فریق نظریہ پاکستان، آزادی اور خودمختاری کے خلاف پروپیگنڈہ نہیں کریں گے اور نہ ہی عدلیہ کی آزادی اور مسلح افواج کے تشخص کو نقصان پہنچائیں گے۔ضابطہ اخلاق کے مطابق تمام فریق انتخابی مواد اور عملے کے تحفظ کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون کریں گے اور پولنگ کے اوقات میں کوئی فریق اپنے حامیوں کو ہنگامہ آرائی پر اکسانے کی کوشش نہیں کرے گا۔الیکشن کمیشن کے مطابق ووٹرز کے علاوہ کوئی بھی شخص جاری کردہ پاس کے بغیر پولنگ اسٹیشن میں داخل ہونے کی کوشش نہیں کریگا۔واضح رہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں میئر، ڈپٹی میئر ودیگر بلدیاتی اداروں کے سربراہان کا انتخاب آج(جمعرات) ہوگا۔ حیدرآباد میئر سمیت کئی کراچی کے کئی ٹاونز اور دیگر شہروں میں پی پی کے امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوگئے ہیں۔کراچی میں پیپلز پارٹی نے مرتضی وہاب جب کہ جماعت اسلامی نے حافظ نعیم الرحمان کو میئر کے لیے امیدوار نامزد کر رکھا ہے اور دونوں جانب سے اپنی اپنی کامیابی کے پیشگی دعوے اور ایک دوسرے پر الزامات پر مبنی بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔