کراچی(نمائندہ خصوصی) سمندری طوفان کے خدشات کے پیش نظر کراچی کے ضلع جنوبی میں 36 خطرناک قرار دی گئی عمارتوں کو خالی کرا لیا گیا۔تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر ضلع جنوبی غلام مرتضی شیخ نے اطلاع دی ہے کہ سمندری طوفان کی آمد سے قبل خطرناک قرار دی گئی چھتیس عمارتیں خالی کرا لی گئی ہیں، خطرناک قرار دی گئی عمارتوں میں واقع دکانوں کو بھی سیل کر دیا گیا ہے۔ڈپٹی کمشنر کے مطابق ڈی ایچ اے فیز 8 میں ساحل پر قائم تمام ریسٹورنٹس کو بھی مکمل بند کر دیا گیا ہے، ضلع جنوبی میں زیر تعمیر عمارتوں کا کام بھی رکوا دیا گیا ہے۔ڈی سی جنوبی کے مطابق آرم باغ، صدر، لیاری، گارڈن، اور سول لائن میں 3 شیلٹر ہاس قائم کیے گئے ہیں، اور ضلع جنوبی کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔واضح رہے کہ کمشنر کراچی اقبال میمن نے ڈپٹی کمشنرز کو مخدوش عمارتوں کو سیل کرنے کے احکامات کر دیے ہیں، ایس بی سی اے کی جانب سے کراچی میں 578 مخدوش عمارتوں کو خطرناک قرار دیا گیا ہے، جس پر کمشنر کراچی نے احکامات دیے ہیں کہ مخدوش عمارتوں کو رہائش پذیر افراد سے خالی کرایا جائے، اقبال میمن نے کہا جو مخدوش خالی عمارتیں ہیں ان کو فوری طور پر سیل کر دیا جائے۔ایس بی سی اے نے کمشنر کراچی کو مخدوش عمارتوں کی فہرست بھی فراہم کر دی، ضلع غربی میں 2، ضلع ملیر میں 4، ضلع شرقی میں 12 مخدوش عمارتیں ہیں، ضلع کورنگی میں 14، ضلع وسطی میں 66، ضلع کیماڑی میں 23، اور ضلع جنوبی میں 456 عمارتیں مخدوش قرار دی گئی ہیں۔