کراچی(نمائندہ خصوصی )امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے میئر اور ڈپٹی میئر کے آج(15جون)ہونے والے انتخابات ملتوی کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہاہے کہ طوفان اور بارشوں کے پیش نظر انتخابات 2، 4 دن آگے بڑھانے میں حرج نہیں، ایسا انتخاب جس میں لوگوں کو آنے ہی نہ دیا جائے وہ کالعدم ہونا چاہیے۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی اور میئر کراچی کے امیدوار حافظ نعیم الرحمان نے الیکشن کمیشن پاکستان سے کہاکہ سیاسی جماعتوں سے اس حوالے سے بات چیت کی جائے، بارشوں کے پیش نظر میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخابات 2 چار دن آگے بڑھانے میں کوئی حرج نہیں۔انہوں نے کہا کہ شہر کے 9 ٹاﺅن ہم جیت چکے ہیں، ہماری اکثریت ہے، چیئرمین اور وائس چیئرمین ہمارے ہمراہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ الیکشن کے بعد پیپلز پارٹی نے نتائج تبدیل کیے، ہم نہیں چاہتے کہ عوام کے منتخب لوگ مفاد یا خرید و فروخت کے نتیجے میں الیکشن سے محروم ہوں۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ ہم نہیں چاہتے کہ میئر کے الیکشن کے خلاف عدالت میں جائیں، پیپلز پارٹی کو پیشکش ہے کہ نتیجے کو تسلیم کرے۔انہوں نے کہا ہے کہ ہم کراچی کی ترقی کے لیے کام کریں گے، 4 ٹاﺅن ہم سے چھینے گئے ہیں، وہ تمام ٹاﺅن واپس لے کر آئیں گے۔امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کل میئر کا الیکشن ہے، ہمارے اتحاد کے 193 اور پیپلز پارٹی کے 173 ووٹرز ہیں۔انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن کا علم نہیں کہ ان کا اتحاد کس کے ساتھ ہے، جمہوریت اور قانون یہ ہے کہ 193 والے کو حکومت بنانے دی جائے۔امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمارے مینڈیٹ کو تسلیم کر لے، ہم اپنے اختلافات بھلا کر ورکنگ ریلیشن شپ رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ اب اس شہر کو مزید تباہ نہیں ہونے دے سکتے، اگر کچھ لوگوں کو لاپتہ کیا گیا تو ان کی پیشی کی ذمے داری الیکشن کمیشن پر عائد ہو گی۔