اسلام آباد( نمائندہ خصوصی )ارشد شریف قتل کے ازخودنوٹس کیس کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا ، جس میں کہا گیا کہ سوموٹو میں عدالت ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات میں محض سہولت فراہم کر رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے ارشد شریف قتل کے ازخودنوٹس سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا، جس میں کہا گیا کہ اٹارنی جنرل پاکستان نےدورپورٹس کا حوالہ دیا. خصوصی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی طرف سے عبوری تحقیقاتی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی، دوسری رپورٹ وزارت خارجہ کی طرف سے اب تک اقدامات کے بارے میں بتایا گیا۔
عدالت نے حکم نامے میں کہا ہے کہ اٹارنی جنرل نے بتایا کینیا اوریواےای حکومتیں وفاقی حکومت کیساتھ قانونی معاونت پربات چیت کےعمل میں ہیں، اس طرح کے معاہدوں پر عمل درآمد میں کچھ وقت لگےگا۔
حکم نامے کے مطابق ارشد شریف کی والدہ کے وکیل نے دو متفرق دائر درخواستوں کا حوالہ دیا،والدہ کےوکیل نے استدعا کی ایس جےآئی ٹی کو ان افراد کی جانچ کی ہدایت دی جائے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ متفرق درخواستوں پر غور کرنے کے بعد عدالت کا خیال ہے والدہ کے وکیل کی استدعا قابل قبول نہیں، سوموٹو میں عدالت ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات میں محض سہولت فراہم کر رہی ہے اور کیس پر مزید سماعت جولائی 2023 میں دوبارہ کی جائے گی