کراچی(نمائندہ خصوصی )نئے بجٹ میں کے الیکٹرک کیلئے سبسڈی 193 ارب سے بڑھا کر 315 ارب روپے کردی گئی، پورے ملک کے بجلی صارفین کو صرف 310 ارب روپے کی سبسڈی ملے گی۔ پیٹرولیم سیکٹر کو سبسڈی کی مد میں 53 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔آئندہ مالی سال 24-2023 کے بجٹ میں کے الیکٹرک کی چاندی ہوگئی، وفاقی حکومت نے کے ای کی سبسڈی میں 122 ارب روپے کا اضافہ کردیا، کے الیکٹرک کو گزشتہ ال 193 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی تھی جو بڑھا کر رواں سال 315 ارب روپے کردی گئی۔بجٹ میں ملک بھر کے بجلی صارفین کیلئے کے الیکٹرک سے بھی 5 ارب روپے کم یعنی 310 ارب روپے کی سبسڈی رکھی گئی ہے۔کے الیکٹرک کو ٹیرف ڈیفرنشل کی مد میں 171 ارب، بلوچستان کے زرعی ٹیوب ویلز کی مد میں 10 ارب اور صنعتی پیکیج کیلئے 7 ارب کی سبسڈی ملے گی۔دستاویز کے مطابق پاور سیکٹر کو مجموعی طور پر 947 ارب روپے کی سبسڈی ملے گی، واپڈا کیلئے سبسڈی کی مد میں 579 ارب روپے رکھے گئے ہیں، آئی پی بیز کی سبسڈی 180 سے بڑھا کر 310 ارب کردی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق ٹیرف ڈیفرینشل کی مد میں تقسیم کار کمپنیوں کو 150 ارب، آزاد کشیمر حکومت کو 55 ارب روپے ملیں گے، بجلی ریونیو شارٹ فال کی مد میں 25 ارب کی سبسڈی دی گئی ہے۔اگلے مالی سال میں پیٹرولیم سیکٹر کو 53 ارب روپے کی سبسڈی ملے گی، گیس کے گھریلو صارفین کو آر ایل این جی پر 30 ارب کی سبسڈی دی جائے گی، پیٹرول کے بقایا جات کی مد میں آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو 10 ارب دیئے جائیں گے۔