فیصل آباد( نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر داخلہ و صوبائی صدر پاکستان مسلم لیگ(ن) پنجاب رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ انتخابات میں کوئی تاخیر نہیں کی جا ئے گی اور چونکہ اسمبلیاں اگست میں اپنی آئینی مدت پوری کریں گی پھر اس کے بعداکتوبریا نومبر میں الیکشن ہونگے اورالیکشن کے بعد مسلم لیگ(ن) میاں نواز شریف اور شہباز شریف کی قیادت میں حکومت بنائے گی جس کے بعد عوامی خدمت کا برق رفتار سفر پھر سے شروع کرتے ہوئے گزشتہ چار سال میں مچائی گئی تباہی کا تدارک کرنے کیلئے بھرپور اقدامات کو یقینی بنایا جا ئے گا نیزجنہوں نے ہمارے شہدا کی فیملیوں کو اذیت پہنچائی اور جنہوں نے سرکاری املاک و حساس تنصیبات کو نقصان پہنچایاانہیں کسی صورت نہیں چھوڑا جا ئے گا۔وہ79 ج ب رسالہ روڈ ریلوے پھاٹک کی افتتاحی تقریب کے موقع پر ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔اس موقع پر سابق ممبران پنجاب اسمبلی میاں اجمل آصف، ظفر اقبال ناگرہ، مسلم لیگی قائدین، کارکنان اور اہلیان علاقہ کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے اس قوم کی عزت اور غیرت کی خاطر ہر چیز کو برداشت کیالیکن کبھی ملک و قوم کے مفاد پر آنچ نہیں آنے دی، امریکہ کے صدر نے پانچ مرتبہ ٹیلی فون کیا کہ خبردار آپ نے ایٹمی دھماکے نہیں کرنے لیکن نواز شریف نے جواب دیا کہ اگر انڈیا دھماکے کرے گا تو پھر ہمیں بھی دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی اور پھر انہوں نے ایٹمی دھماکے کرکے پوری دنیا کو ششدر کردیا، لیکن ان کو شرم نہیں آتی کہ یہ ان کے اوپر کرپشن کے الزام لگاتے رہے حالانکہ جب یہ ہم پر الزام لگارہے تھے تو اس وقت فتنے اور پنکی پیرنی کی فرنٹ مین فرح گوگی خود اربوں روپے کی کرپشن کررہی تھی، ہر اہم سیٹ پر تقرر وتبادلوں کیلئے پیسے لئے جارہے تھے اورخود فتنے کی گھر والی کہتی کہ اسے پانچ کیرٹ کی ہیرے کی انگوٹھی چاہیے۔رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ اگر آج پاکستان ایٹمی قوت نہ ہوتا تو ہندوستان پاکستان کے چار ٹکرے کردیتا یا ویسے ہی کھاجاتالیکن اب نہیں کھا سکتا کیونکہ وہ ایٹمی طاقت کے ساتھ نہیں ٹکرا سکتا۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ جب پاکستا ایٹمی قوت بنا تو تب پاکستان میں نہ لوڈشیڈنگ تھی اور نہ دہشت گردی تھی لیکن بعد میں جب ایک اور پارٹی کو حکومت ملی تو یہاں بیس بیس گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ اور ہر طرف دہشت گردی کا بازار گرم تھا مگر نواز شریف نے حکومت میں آتے ہی نہ صرف لوڈ شیڈنگ اور دہشت گردی ختم کی بلکہ موٹر ویز، ایکسپریس ویز کا جال بچھایا، میٹرو بسز چلائیں، اورنج لائن ٹرینوں کا آغاز کیا،نئے اسپتال، یونیورسٹیاں اور کالج بنائے لیکن گزشتہ چار سال میں فتنے نے صرف نفرت پھیلائی اور گالم گلوچ کے کلچر کو پروان چڑھایا، نوجوانوں کی ذہن سازی اور قوم نے اس کے نتیجے میں 9 مئی کا سیاہ دن دیکھا۔انہوں نے کہا کہ اب ہر کوئی ایک دوسرے کو ذمہ دار ٹھہرا رہا ہے لیکن ہر سطح پر شفاف تحقیق و تفتیش جاری ہے اسلئے گناہگار بچ نہیں سکیں گے اور بیگناہوں کو کچھ ہونے نہیں دیا جا ئے گا۔ انہوں نے کہا کہ فتنے نے ملک میں کوئی ڈھنگ کاکام نہیں کیا نہ ملکی تعمیر وترقی کی جانب کوئی توجہ دی، نہ پچاس لاکھ گھر بنائے، نہ ایک کروڑ نوکریاں دیں بس نوجوان نسل کو تباہ کرکے ان کا مستقبل تاریک کرکے رکھ دیا، اس نے افراتفری پھیلائی ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی قوم کی خدمت کی ہے اور وہ یقین دلاتے ہیں کہ اگر عوام نے ایک بار پھر ان پر اعتماد کیا اور انہیں ووٹ دیکر کامیاب بنایا تو مسلم لیگ (ن) پہلے سے بھی زیادہ جوش و جذبے کے ساتھ ملک و قوم کی خدمت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کرنل کیپٹن شیر خان ایسا بہادر انسان تھا جب وہ شہید ہوا اس کو دشمن نے بھی سلیوٹ کیالیکن انہوں نے اس کی یادگار تباہ اور اس کی بے حرمتی کی،یہ لوگوں میں شہدا کے خلاف نفرت پھیلا رہا ہے، عمران نے کہا مجھے گرفتار کیا گیا تو ریڈ لائن کراس ہوجائے گی،میرا نام لیکر کہتا رہا کہ رانا ثنااللہ تم آو تمہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی لیکن میں نے کہا کہ تم اسلام آباد آو تمہیں بھاگنے کی جگہ نہیں ملنی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بیس بیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی تھی تب2013میں آپ نے نواز شریف اور مسلم لیگ(ن) پر اعتبار کیاجس نے آپ کے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچائی اور اپنے تمام وعدے پورے کئے۔ رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ آپ کا بہت دیرینہ مطالبہ تھا کہ یہاں سے پھاٹک نہ ہونے کی وجہ سے کراسنگ نہیں ہوتی اسلئے پھاٹک کا آج افتتاح کیا،آپ نے کہا تھاکہ یہاں پر ریلوے پھاٹک بنایا جائے تاکہ لوگوں کا آنے جانے کا مسئلہ حل ہو لہٰذاساڑھے تین کروڑ کی لاگت سے یہ منصوبہ شروع کیا گیا تاکہ عوام کو محفوظ کراسنگ کی سہولت مل سکے اور انہوں نے یہ منصوبہ تین ماہ کی بجائے ایک ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ عمرانی حکومت نے پونے چار سال میں عوامی خوشحالی اور فلاح کا کوئی کام نہیں کیا،یہ ریلوے پھاٹک پچھلے چار سال میں کیوں نہیں بن سکتا تھامگر کسی کی توجہ بنانے کی جانب ہوتی تبھی تھا ان کی تو توجہ جلانے کی جانب تھی۔انہوں نے کہا کہ جتنا عوام کا حق بنتا تھا ہم آپ کی اتنی خدمت نہیں کرسکے کیونکہ وقت کم اور وسائل کی کمی بھی درپیش تھی لیکن اگلے انتخابات کے بعد آپ کا ایک ایک مسئلہ حل کردیا جا ئے گا۔