لاہور( خصوصی رپورٹ) پی ٹی آئی چیئر مین اور سابق وزیراعظم کی ہمشیرہ اور بہنوئی کے خلاف اربوں روپے کی زمین دھوکہ دہی سے خریدنے پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔ترجمان اینٹی کرپشن کے مطابق ڈاکٹر عظمیٰ خان نے اربوں روپے کی زمین دھوکہ دہی سے صرف 13 کروڑ میں خریدی،ان کے خلاف ضلع لیہ میں 5261 کنال اراضی غیر قانونی طور پر خریدنے کا الزام ہے۔
ترجمان اینٹی کرپشن کے مطابق زمین دھوکہ دہی، فراڈ اور جعل سازی سے 22-2021 میں خریدی گئی۔ ڈاکٹر عظمیٰ خان نے شوہر احد مجید سے مل کر جعلی انتقالات کروائے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ غیر قانونی طریقے سے خریدی گئی زمین ڈاکٹر عظمیٰ نے اپنے اور اپنے خاوند احد کے نام کی۔ دھوکہ دہی سے خریدے گئے رقبہ کی مالیت 6 ارب روپے سے زائد ہے۔ترجمان اینٹی کرپشن نے بتایا کہ رقبہ تب خریدا گیا جب ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے گریٹر تھل کنال منصوبے کا اعلان کیا۔ اس منصوبے کے تحت تھل کنال کے ذریعے بنجر زمینوں کو سیراب کرنا تھا۔ ڈاکٹر عظمیٰ خان کو تھل کنال منصوبے کا پہلے سے علم تھا۔ترجمان کے مطابق جس کے بعد ڈاکٹر عظمیٰ خان اور ان کے شوہر نے زمین کے مالکان سے زبردستی زمین خرید کر اپنے نام منتقل کی۔ زمین مالکان نے ڈاکٹر عظمیٰ وغیرہ کے خلاف مقامی تھانے میں زبردستی زمین خریدنے کی شکایات درج کروائیں۔ کچھ مقامی لوگوں نے جسٹس آف پیس میں بھی درخواستیں دیں۔ دھوکہ دہی سے خریدی گئی زمین کا بعد ازاں غیر قانونی طور پر قبضہ لیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ دھوکہ دہی میں ملوث دیگر افسران و اہلکاران کے کردار کا تعین دوران تفتیش کیا جائے گا۔