کراچی(نمائندہ خصوصی) گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ پاکستان کا ذہنی امراض کا پہلا اسٹیٹ آف دی آرٹ اسپتال قائم کیا جارہا ہے، چلڈرن آف ایڈم پاکستان کے زیر اہتمام کراچی میں دماغی امراض کے اسپتال کا قیام خوش آئند ہے، یہ اسپتال جدید ترین سہولیات، آلات وقت مشینری سے لیس ہوگا،بیرون ملک مقیم پاکستانی ڈاکٹرز کی یہ کاوش شاندار ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاﺅس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چلڈرن آف ایڈم پاکستان کے صدر ڈاکٹر سید طارق ابراہیم ، چیف ایگزیکٹیو آفیسر شہزاد صفدر، جے ڈی سی کے روح رواں ظفر عباس،معروف صحافی فیصل عزیز خان بھی موجود تھے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ گڈاپ کے علاقہ میں اسپتال کے لئے ساڑھے دس ایکڑ اراضی خرید لی ہے، جبکہ ڈھائی سے تین برس میں اسپتال تعمیر ہوجائے گا، انہوں نے کہا کہ آج 23 کروڑ آبادی کے لئے ذہنی امراض کے صرف 3 اسپتال ہیں، ایسے امراض کا شکار افراد کے لئے ملک میں صرف 300 سائیکاٹرسٹس ہونا بھی لمحہ فکریہ ہے، ان اسپتالوں میں ذہنی امراض کے علاج کی سہولیات ناکافی ہیں۔ کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ اسٹیٹ آف دی آرٹ اسپتال دراصل ایسے مریضوں کا بحالی مرکز بھی ہوگا، انہوں نے کہا کہ بچپن سے ہی نفسیاتی امراض کا شکار بچوں کا علاج کرانا چاہئے۔ گورنرسندھ نے کہا کہ ظاہر شاہ ، محمد اقبال جیسے افراد بننے کی روک تھام کے لئے ایسے طبی مراکز ناگزیر ہیں۔ گورنرسندھ نے اپیل کی کہ مخیر حضرات اسپتال کی تعمیر میں بھرپور مدد کریں، اور اس ضمن میں مجھ سے جو کچھ ہو سکا کروں گا۔ چیف ایگزیکٹیو آفیسر شہزاد صفدر نے بتایا کہ اسپتال میں 8 بلاکس تعمیر کئے جارہے ہیں، جبکہ بزرگوں ، بچوں اور نشہ کے مریضوں کے لئے علیحدہ علیحدہ بلاکس ہیں، انہوں نے مزید بتایا کہ ٹریننگ سینٹر میں ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی تربیت بھی ہوگی۔ چلڈرن آف ایڈم پاکستان کے صدر ڈاکٹر سید طارق ابراہیم نے کہا کہ اس اسپتال کے منصوبے میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی پر گورنر سندھ کے مشکور ہیں ، گورنر سندھ کی سرپرستی سے یہ اسپتال جلد مکمل ہوجائے گا ،انہوں نے کہا کہ اوپی ڈی ایک سال کے اندر شروع کردیں گے۔ ظفر عباس نے کہا کہ جے ڈی سی اسپتال کی فنڈ ریزنگ میں بھرپور تعاون فراہم کرے گا۔