لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) ملک کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی، خیبرپختوخوا میں بارش کے ساتھ طوفانی ہواوں تباہی مچا دی، چھتیں اور دیواریں گرنے اور دیگر واقعات میں خواتین اور بچوں سمیت 15 سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے۔ بارش اور طوفان کے باعث سب سے زیادہ تباہی خیبرپختونخوا کے علاقے بنوں میں ہوئی جہاں گھروں کی دیواریں اور چھتیں گرنے سے تین بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ درجنوں زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، لکی مروت میں بھی طوفانی ہواوں نے دو بچوں اور ایک خاتون جان بحق کی جان لے لی جبکہ تقریباً 15 کے قریب افراد زخمی ہیں جنہیں طبی امداد کی جا رہی ہے۔ کرک کے علاقے سیرک بانڈہ میں دیوار گرنے سے 3 بچے جاں حق ہوگئے ہیں، دونوں بہن بھائی کی لاشیں ملبے کے نیچے سے نکال لی گئی ہیں، اس کے علاوہ شوبلی بانڈہ میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک نوجوان بھی جان کی بازی ہار گیا ہے، ٹانک کے علاقے کڑی سیدال میں چھت گرنے سے خاتون زخمی ہو گئی جسے طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان سے بھی طوفان کے باعث ایک شخص جاں بحق کے جاں بحق جبکہ 15 زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کیلئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، طوفان کے بعد ڈیرہ اسماعیل خان ضلع کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، داود خیل میں طوفانی آندھی سے متعدد درخت جڑوں سے اکھڑ گئے، دیواریں گرنے سے دو خواتین سمیت 3 زخمی ہوگئے۔ ڈی جی ریسکیو 1122 نے بتایا ہے کہ آندھی اور طوفان کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد 15 ہوگئی ہے، زخمیوں کی تعداد 25 سے زائد ہے، جاں بحق افراد میں بچے اور خواتین شامل ہیں، ریسکیو 1122 کی امدادی کارروائیاں کرک، بنوں اور لکی مروت میں جاری ہیں، جن علاقوں میں گھروں کی چھتیں اور دیواریں گرنے کے واقعات سامنے آئے ہیں وہاں ریسکیو ٹیموں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ خیبرپختونخوا کے وزیر بیرسٹر فیروز جمال شاہ نے کہا ہے کہ صوبے کے مختلف علاقوں میں آندھی و طوفانی بارش ہوئی ہے، مختلف اضلاع سے 15 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات موصول ہوئیں ہیں، زیادہ متاثرہ اضلاع بنوں، لکی مروت اور کرک کی انتظامیہ سے رابطے میں ہیں، متاثرہ اضلاع کی ہسپتالوں میں ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے، آندھی و طوفانی بارش سے نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔