اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کا ایجنڈا ہے کہ آئندہ آنے والے بجٹ میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف ملے، آٹا، کوکنگ آئل، گندم کی قیمتوں میں کمی پر فوکس ہے، سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں،اگر پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی بات ہو رہی ہے تو ذمہ دار عمران خان ہے، پاکستان پر پابندی کی باتیں کر نے اور اس کےلئے امریکہ کی منتیں ترلے کر نے والے ملک دشمن شخص کا پاکستان ،قومی، معاشی اور دفاعی مفاد کےساتھ کوئی سروکار نہیں،امریکی ملٹری ایڈ رکوانے کی سازش 9 مئی سانحے کی کڑی ہے ،افواج پاکستان کی قیادت اور شہدا کے خلاف بیرون ملک غلیظ پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے ،پاکستان دشمن ایجنڈے اور اس کے آلہ کاروں کو قوم کبھی معاف نہیں کرےگی ،کوئی غدار، سازشی اور فارن ایجنٹ اپنے جھوٹ ، فریب ، دھوکے اور پراپیگنڈے سے ہر مرتبہ اور ہر کسی کو ہر وقت بے وقوف نہیں بنا سکتا ۔ بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بجٹ تیاری کےلئے وزیراعظم کی زیر صدارت مشاورتی اجلاسوں کا سلسلہ جاری ہے، ہم نے پچھلے بجٹ میں آئی ٹی، زراعت، یوتھ پروگرام، ایکسپورٹ ڈریون، سولرائزیشن کا پورا اسٹرکچر دیا تھا، اس دفعہ اس کا ایجنڈا یہ ہے کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف ملے، دولت امیر طبقے سے غریبوں کی طرف منتقل ہو، جن چیزوں کی قیمتوں میں کمی آ رہی ہے، اس کا ریلیف براہ راست عوام تک پہنچے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ جن اشیا کی قیمتیں کم ہوئیں جیسے آٹا، گندم، کوکنگ آئل، پیٹرولیم منصوعات کی قیمتیں ہیں، پہلے ہم نے کسان پیکج دیا، اب اس کی دوسری قسط میں برآمدات، آئی ٹی، انرجی اور پاور کا سیکٹر، سولرائزیشن، نوجوانوں کے لیے بہت بڑا پروگرام متعارف کرایا جا رہا ہے اس بجٹ میں، اس حوالے سے حتمی تجاویز کے حوالے سے اجلاسوں کی صدارت وزیراعظم کر رہے ہیں۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں تباہ شدہ معیشت کو مثبت اعشاریے میں تبدیل کرنا، معیشت کے استحکام کی سمت ٹھیک کرنا اتحادی حکومت کا تعمیری کام ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی ملک میں معاشی استحکام آہی نہیں سکتا جب تک کہ وہاں سیاسی استحکام ہو، معیشت کا استحکام براہ راست سیاسی استحکام سے جڑا ہے، یہ دونوں چیزیں آپس میں باہم منسلک ہیں۔انہوںنے کہاکہ 2013 سے 2018 تک جو ترقی کا سفر تھا جس میں مہنگائی میں، سی پیک کا آغاز، آئی ایم ایف پروگرام کی تکمیل ہوئی، لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی کا خاتمہ ہوا، یہ سب نواز شریف کے وژن کے مطابق ہوا، کیونکہ انہوں نے تمام صوبوں میں سیاسی استحکام کے لیے وہاں اکثریت حاصل کرنے والی جماعتوں کو حکومت بنانے کا موقع دیا جبکہ اس وقت میں ایک مائنڈ سیٹ اسی طرح گالیا دیتا تھا۔انہوںنے کہاکہ سابقہ حکومت نے سیاسی مخالفین کو جیلوں میں ڈالا، معیشت کا جنازہ نکالا، مہنگائی میں اضافہ کیا، ترقی کرتی معیشت کو تباہ کیا، آئی ایم ایف پروگرام کی خلاف ورزی کی، اس کو معطل کیا، ان کا مشن ملک کی بربادی، معیشت کو تباہی، کوئی ملک پاکستان سے بات نہ کرے ، تمام دوست ممالک ناراض ہوجائیں، کشمیر کا سودا ہوجائے، معیشت کا جنازہ نکل جائے، عوام کا روزگار ختم ہوجائے، ملک میں دہشت گردوں کو دوبارہ پناہ دی جائے۔وزیر اطلاعات نے چیئرمین تحریک انصاف اور ان کی جماعت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں جو معاشی اور سیاسی استحکام نہیں آرہا، اس کا ذمے دار یہ مائنڈ سیٹ اور یہ مشن ہے، اس وقت کاروبار داوپر لگا ہے، اس ملک میں اس وقت جو انسانی حقوق کی پامالی ہے، کیا ہم نے کہا تھا کہ حساس تنصیبات پر حملہ کرو، ہم نے کہا تھا کہ یہ منصوبہ بناواور شہدا کی نشانیوں اور یادگاروں کی بے حرمتی کرو، ان پر پتھر مارو۔سابق وزیراعظم کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ وہ ایک منصوبہ بندی کے تحت ایک ذہن سازی کے تحت اس مشن کی جانب چلتا ہے کیونکہ وہ چاہتا ہے کہ ملک سے مہنگائی ختم نہ ہو، معاشی استحکام نہ ہو، دہشت گردی ختم نہ ہو۔پی ٹی آئی چیئرمین نے الزام لگایا کہ جیلوں میں خواتین کے ساتھ ریپ کیا گیا، جیلوں میں خواتین کے انسانی حقوق پامال کیے گئے،کہا گیا کہ کرنل تنویر نے حملہ کیا، تصاویر آگئیں، ان خواتین نے باہر آکر کہا کہ ہمارے ساتھ کسی قسم کا کوئی برا سلوک نہیں ہوا، وہ وضاحتیں دے رہی ہیں کہ ہمارے ساتھ کچھ نہیں ہوا۔انہوںنے کہاکہ جب ان کے تمام منصوبے، تمام سازشیں ناکام ہوگئیں تو چیئرمین پی ٹی آئی باہر بیٹھ کر میڈیا کے ساتھ کہتا ہے کہ ملک میں انسانی حقوق پامال ہوگئے ہیں، ان کو کہتا ہے کہ آپ پاکستان کی فوجی امداد بند کردیں، اس کے اوپر پابندیاں لگادیں، یہ تو وہ بات ہے جو پاکستان اور اس کے دفاع کے دشمن کو کرنی چاہیے کہ پاکستان کی ملٹری امداد بند کردیں، ان کا جا کر ترلے منتیں کرتا ہے کہ پاکستان پر پابندیاں لگائیں۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ اب یہ ہو مشن حاصل کر رہے ہیں جو پاکستان کے دشمن کرتے ہیں جو پاکستان کے معاشی، دفاعی اور قومی مفادات کے ساتھ کوئی سروکار نہیں ہے، یہ 9 مئی ایسا ہی نہیں ہوا، یہ پورا مشن ہے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ سب صرف اس لیے کیا جا رہے کہ انہوں نے اپنی کرپشن کا عدالت میں جواب نہیں دینا، انہوںنے کہاکہ اگر آج ملک کے اندر کوئی بھی انسانی حقوق کی پامالی ہو رہی ہیں، اگر اس کی جماعت پر پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی بات ہو رہی ہے تو اس کا ذمے دار عمران خان ہے، یہ فیصلہ ان کو کرنا پڑے گا کہ اگر پارٹی بکھر رہی ہے کیونکہ ان عزائم اور اس مشن کا ان لوگوں کو پتا چل رہا ہے کہ یہ کر کیا رہا ہے، ملک کے خلاف گفتگو، پی ٹی آئی پر پابندی اس کے چیئرمین کا فیصلہ ہے، کسی اور نے یہ فیصلہ نہیں کیا۔