اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)رواں مالی سال 23-2022 کے اقتصادی سروے کے اہم نکات سامنے آگئے ہیں جس کے مطابق معاشی شرح نمو ہدف 5.01 فیصدکے مقابلے میں 0.29 فیصد رہی۔ بدھ کو اقتصادی سروے کے مطابق رواں مالی سال معاشی شرح نمو 0.29 فیصد رہی جب کہ رواں مالی سال معاشی شرح نمو کا ہدف 5.01 فیصد تھا۔ زرعی شعبے کی شرح نمو 1.55فیصد رہی ،زرعی شعبے کی نمو کاہدف 3.9 فیصد مقرر تھا، شدید سیلاب نے زراعت، دیگر اقتصادی شعبوں کوبری طرح متاثر کیا، فصلوں کی شرح نمو منفی 2.49 فیصد رہی، اہم فصلوں کی گروتھ منفی 3.20 فیصد رہی، اہم فصلوں کی گروتھ کاہدف 3.5 فیصد مقرر تھا۔لائیو اسٹاک کی ترقی کی شرح نمو 3.78 فیصد رہی، لائیو اسٹاک کی شرح نمو کا ہدف 3.7 فیصد مقرر تھا، فشریز کے شعبے کی گروتھ 1.44 فیصد رہی، فشریز کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 6.1 فیصد تھا، جنگلات کے شعبے کی شرح نمو 3.93 فیصد رہی، جنگلات کے شعبے کی شرح نمو کا ہدف 4.5 فیصد مقرر تھا۔صنعتی شعبے کی شرح نمو منفی 2.94 فیصد رہی، صنعتی شعبے کی شرح نمو کا ہدف 5.9 فیصد تھا، بڑی صنعتوں کی گروتھ منفی 7.98 فیصد رہی، بڑی صنعتوں کی گروتھ کا ہدف 7.4فیصد تھا، چھوٹی صنعتوں کی گروتھ 9.03 فیصد رہی، چھوٹی صنعتوں کی گروتھ کا ہدف 8.3 فیصد تھا۔بجلی گیس اور پانی فراہمی کی شرح نمو 6.03 فیصد رہی، بجلی گیس اور پانی سپلائی کے شعبوں کی گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد تھا، تعمیرات کے شعبے کی شرح نمو منفی 5.53 فیصد رہی، تعمیرات کے شعبے کی ترقی کاہدف 4 فیصد تھا، انفارمیشن اور کمیونیکیشن کے شعبوں کی گروتھ 6.93 فیصد رہی، انفارمیشن اور کمیونیکیشن کے شعبوں کی گروتھ کا ہدف 6 فیصد تھا، رئیل اسٹیٹ سرگرمیوں کی گروتھ 3.72 فیصد رہی، رئیل اسٹیٹ شعبے کی گروتھ کا ہدف 3.8 فیصد تھا، تعلیم کے شعبےکی گروتھ 4.9 فیصد ہدف کے مقابلے میں 10.44فیصد رہی۔خیال رہے کہ رواں مالی سال 23-2022 کا اقتصادی سروے (آج) جمعرات کو شام ساڑھے 4 بجے پیش کیا جائےگا۔اقتصادی سروے کے مطابق رواں مالی سال ملکی معیشت کو سیلاب جیسی قدرتی آفات کا سامنا رہا، سیلاب اور سیاسی عدم استحکام کے باعث معاشی گروتھ کم رہی، روس یوکرین جنگ کے باعث عالمی سطح پرکموڈٹی پرائس میں اضافہ ریکارڈ ہوا، کموڈٹی پرائس میں اضافے کے باعث مہنگائی کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔