بغداد( نیوز ڈیسک)وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان اور عراق کے درمیان برادرانہ تعلقات کو شراکت داری میں تبدیل کرنا ہوگا۔ پیر کو اپنے دورہ عراق کے دوران پاک عراق بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع اور امکانات موجود ہیں، غیر ملکی تاجروں اور سرمایہ کاروں کو ان سے استفادہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور عراق کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ زراعت اور آبی وسائل کے شعبوں میں تعاون کے مواقع موجود ہیں، اسی طرح دفاعی پیداوار اور مواصلاتی رابطوں کو فروغ دینا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اس موقع پر پاکستانی وزیر خارجہ اور عراقی قیادت کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ اور دونوں ملکوں کی تاجر برادری کے لیے آسان ویزہ نظام پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان اور عراق برادر ممالک ہیں جو مضبوط تاریخی، ثقافتی اور مذہبی رشتوں سے منسلک ہیں، دونوں اطراف ایک دوسرے کےلئے بے پناہ نیک خواہشات موجود ہیں، مشترکہ منصوبوں اور تعاون کے ذریعے اپنے برادرانہ تعلقات کو مستحکم کرنے کا بہترین وقت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ عراق کے دوران بغداد میں پاکستانی اور عراقی تاجر برادری کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ صدر، وزیر اعظم اور عراقی ہم منصب کے ساتھ بات چیت کے دوران ہم نے دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھانے، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو میں عراق کے ساتھ تعاون اور پانی کے انتظام اور زراعت میں مہارت کے اشتراک سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے تعاون کے نئے اور اختراعی خیالات کو تلاش کرنے کا عزم کیا ہے جس میں کنیکٹیویٹی، بندرگاہوں کے رابطے اور دفاعی پیداوار کے شعبوں میں تعاون شامل ہیں، دونوں ممالک کی کاروباری برادری کی سہولت کے لیے ہم نے تاجروں اور سرمایہ کاروں کے لیے ویزا کے لچکدار نظام اور کاروباری وفود کے تبادلے پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کاروبار کرنے میں آسانی کے اپنے اقدام کے ایک حصے کے طور پر پاکستان آنے والے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے ویزا کی سہولت اور طویل مدت کے ویزے کے اجراءکےلئے پہلے ہی انتظامات کئے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان اور عراق نے دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں جن کا مقصد ثقافتی تعاون کو مزید فروغ دینا اور سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ ہولڈرز کے لیے ویزا چھوٹ کی سہولت میں توسیع کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے لوگوں کے درمیان رابطوں اور اعلیٰ سطح کے تبادلوں کو کافی حد تک فروغ دیں گے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ زائرین کے متعلق مفاہمت نامے کا مقصد زائرین کی مقدس مقامات کی زیارت کےلئے قانونی نقل و حرکت کو آسان بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات باعث مسرت ہے کہ عراق نے نجف میں قونصل خانہ کھولنے کی ہماری درخواست پر اتفاق کیا ہے، یہ مثبت پیش رفت دو طرفہ تعلقات کی رفتار کو مزید بلندیوں تک لے جائے گی۔ انہوں اس یقین کا اظہار کیا کہ دونوں طرف کی کاروباری برادریاں ان انتظامات سے فائدہ اٹھائیں گی جو ہمارے برادرانہ اور تاریخی تعلقات کے مطابق تجارت کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوں گی۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم اپنی کاروباری برادری کو سہولت فراہم کرنے اور عراق سے پاکستان کو رقوم کی منتقلی کے سلسلے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے بھی بات چیت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دوطرفہ تجارت دونوں ممالک کے درمیان وسیع امکانات کے مطابق نہیں، پاکستان کی سنگل کنٹری نمائش مارچ 2022 میں بغداد میں منعقد ہوئی جس میں 20 ملین ڈالر کے سودے ہوئے،یہ دونوں ممالک کے درمیان کاروباری صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے، پاکستان عراق بزنس فورم دونوں اطراف کے ممکنہ سرمایہ کاروں اور تجارتی شراکت داروں کے درمیان جی ٹو جی روابط اور کاروباری نیٹ ورکنگ کے لیے یکساں مواقع فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی، فوڈ سکیورٹی، توانائی، تعمیرات اور ادویات سمیت پانچ ترجیحی شعبوں میں تعاون اور باہمی سرمایہ کاری کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کریں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ سرمایہ کاری اور منصوبوں میں ہم پاکستانی ہنر مند اور نیم ہنر مند انسانی وسائل کو استعمال کرنے پر زور دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اس شاندار تقریب میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اور عراقی تاجروں کی تنظیم کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط دیکھ کر خوشی ہوئی ہے، دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعاون کو مزید بڑھانے کے لیے اس رفتار کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس موقع پر پاکستان عراق بزنس کونسل کے قیام کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس میں چیمبرز آف کامرس اور دونوں ممالک کے اہم کاروباری نمائندے شامل ہوں، اس کے ذریعے ہم دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے پروگراموں، پالیسی تجاویز، روڈ میپ اور خصوصی اقدامات پر عمل کرسکتے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اقتصادی سفارت کاری ہماری خارجہ پالیسی کا مرکز ہے، ہم باہمی فائدہ مند اقتصادی تعلقات استوار کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری شراکت داری کی قیادت دونوں اطراف کی متحرک کاروباری برادری کرے جو دونوں ممالک کی خوشحالی اور ترقی کی راہ ہموار کرے۔