کراچی (نمائندہ خصوصی) وزیرِ اطلاعات و ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ سندھ شرجیل انعام میمن نے آرکائیوز کمپلیکس کلفٹن کراچی میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت صوبے میں پبلک ٹرانسپورٹ کے مسائل حل کرنے کے لئے تیز ترین اقدامات کررہی ہے اور حکومت کی کوشش ہے کہ اپنے لوگوں کو بہترین، سستی اور آرام دہ سہولیات مہیا کرے۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں محکمہ ٹرانسپورٹ ،سندھ کابینہ سے 500 نئی پیپلز بسوں کی فراہمی کے لئے درخواست کررہا ہے اور ہمیں امید ہے کہ کابینہ اسے منظور کرلے گی۔انہوں نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے سندھ حکومت نے بہت تیزی سے پبلک ٹرانسپورٹ مسائل حل کرنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں پیپلز ٹیکسی سروس بھی شروع کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ شہریوں کو سستی اورآرام دہ ٹرانسپورٹ مہیا کریں اور ٹرانسپورٹ کی موجودہ سہولتوں کو مزید بہتر بنائیں گے۔انہوں نے صحت عامہ کے حوالے سے آگہی پیغام دیتے ہوئے کہا کہ نگلیریا وائرس دوبارہ جنم لے رہا ہے ۔ لہذا وضو کرتے ہوئے ناک میں پانی ڈالتے وقت احتیاط کریں۔انہوں نے کہا کہ پچھلی دفعہ نگلیریا وائرس پھیلا کے دوران علمائے کرام بھی اس بارے میں احتیاط کا مشورہ دے چکے ہیں۔انہوں نے میڈیا سے درخواست کی کہ یہ ایک پبلک سروس میسج ہے میں چاہتا ہوں کہ میڈیا اس پر آگہی پھیلانے میں مدد کرے۔وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے اپنی پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ عمران خان کا اب قانون کی گرفت سے بچنا مشکل ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو جب ان کے قانونی مشیروں نے آگاہ کیا کہ وہ کیا کہہ چکے ہیں تو انہوں نے بی بی سی کو دیئے گئے اپنے ہی انٹرویو کو رکوانے کی کوشش کی۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان اپنے انٹرویو میں اقرار جرم کرچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے مرضی کے انٹرویو دیئے اپنی مرضی کے سوالات کرائے اپنی مرضی کے جوابات دیئے۔انہوں نے کہا کہ سب کو پتا ہے کہ خان صاحب کی حکومت عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے نکالی گئی ۔وزیر طلاعات سندھ نے کیا کہ عمران خان نے انٹرویو کرنے والے کے سوال کے جواب میں کہا کہ مجھے جیل میں ڈالا گیا تو دوبارہ 9 مئی جیسا ری ایکشن ہوگا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے لوگوں کو ریاست کے خلاف استعمال کیا ، عمران خان نے کہا کہ میں پارٹی کی ریڈ لائن ہوں ۔گویا قانون اگر عمران خان کو ان پر عائد سنگین الزامات پر اگر گرفتار کرتا ہے تو ان کا رد عمل دھمکی آمیز ہوگا ؟وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان کو اندازہ ہوگیا ہے کہ اب ان کے خلاف بیانیہ مضبوط ہوتا جارہا ہے لہذا وہ اپنی بچت کے لئے دھمکیاں دینے پر اتر آئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اب اپنے خلاف قانونی کارروائی سے بچنے کے لئے ریاست اور اداروں کے خلاف باتیں کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان مستقل طور پر مختلف بیانیے دیتے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے لوگوں کے ذہنوں میں نفرت کا زہر بھرنے کی کوشش کی۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان کے خلاف اداروں نے برداشت اور تحمل کا مظاہرہ کیا ہے ۔عمران خان آج دن تک زہر اگل رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان جان لیں کہ ریاست، قوم، ملک اور ادارے باہم متحد ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اس ملک پر زبردستی تھونپا گیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ایسے دھمکی آمیز انٹرویوز کے بعد ان سے بات چیت کی گنجائش نہیں رہی۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان حکومت کو نہیں بلکہ ریاست کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ وزارتِ داخلہ کو عمران خان کے ایسے انٹرویوز کے بعد قانونی کارروائی کرنی چاہئے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جس تھالی میں کھایا ہمیشہ اسی میں چھید کیا۔ یہ شخص اپنے محسنوں کے خلاف باتیں کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے رمضان میں لوگوں کو ریلیف پیکج دیئے۔ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ وہ جماعت جس نے پنجاب یونیورسٹی میں عمران خان کی تاریخی دھلائی کی تھی وہ اسی عمران خان کے پاس کراچی کی میئر شپ کے لئے ووٹ مانگنے پہنچ گئی۔