اسلام آباد ( کامرس رپورٹر)وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے وفاقی وزیر برائے بجلی انجینئر خرم دستگیر خان سے ملاقات کی جس میں حیسکو اور سیپکو کی صوبائی حکومت کو منتقلی کے طریقہ کار کا تعین کرنے کے لیے وفاقی اور سندھ حکومت کے درمیان ورکنگ گروپ بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔جاری اعلامیہ کے مطابق پچھلی حکومت کی سسٹم میں ایک میگاواٹ بجلی بھی نہ شامل کرنے کی نااہلی نے ملک کو اس بحران میں دھکیل دیا ہے۔حکومت نے درآمدی کوئلے پر مبنی پلانٹ کو تھر کے کوئلے پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سندھ کے وزیر توانائی نے تھر سے بجلی کی پیداوار میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ وفاقی وزیر بجلی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اللہ نے پاکستان کو تھر کے کوئلے سے نوازا ہے اور ہمیں اس کی صلاحیت کو بروئے کار لانا چاہیے۔ بجلی کی پیداوار کے لیے درآمدی ایندھن پر انحصار پائیدار نہیں ہے۔ ونڈ پاور پر مزید ہائبرڈ پلانٹس بھی شامل کیے جائیں گے۔اجلاس میں وفاقی سیکرٹری پاور راشد لنگڑیال، سی ای او اے ای ڈی بی شاہجہاں، سیکرٹری پاور سندھ، ممبر تھر کول انرجی بورڈ نے شرکت کی۔