کراچی (رپورٹ *آغاخالد) شہر میں سسٹم کے نام پر لوٹ مار اور شہری اداروں کی ہزاروں ایکڑ زمینوں پرقبضہ کرکے فروخت کرنے اور جعلی گوٹھ بنانے کے خلا ف اداروں نے ڈنڈا اٹھالیا اور سخت ایکشن لیتے ہوئے ایسی تمام کاروائیاں روکنے کےاحکامات جاری کیے ہیں اس اجمال کی تفصیل کے مطابق سندھ کی ایک طاقت ور مگر غیر سیاسی شخصیت نے صوبے کے ایک سینیر وزیر کے ذریعے صوبائی حکومت کو اس طرح کی کاروائیاں روکنے اورشہری محکموں کی زمینوں پر گزشتہ کچھ عرصہ میں کیےگئے
قبضےخالی کروانے کا حکم دیاہے اداروں کا بدلا رویہ محسوس کرتے ہوئے صوبائی وزیر کواپنےماتحت اوردیگر محکموں میں گزشتہ ہفتے ہنگامی دورے کرکے صورتحال کوسنبھالنا پڑا اوراداروں کی ناراضگی سے آگاہ کرتے ہوئے یہ سلسلے روکنے اور قبضہ مافیا کے خلاف بھرپور آپریشن کی ہدایات پہنچائیں اور اس سخت وارننگ کے بعد شہر کے نواحی علاقوں میں قبضوں اور سرکاری و نجی زمینوں کی خریدو فروخت میں کمی آئی ہے
ادھر ذرائع کاکہناہے کہ مسلسل ایسی رپورٹس موصول ہورہی تھیں کہ کراچی کے شہری اداروں کراچی ڈیولپمنٹ اتھاریٹی (ک ڈی اے) ملیر ڈیولپمنٹ اتھاریٹی (ایم ڈی اے) لیاری ڈیولپمنٹ اتھاریٹی (ایل ڈی اے) کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) اور بورڈ آف ریوینیو کی زمینوں پرقبضے کرکے انہیں بڑے پیمانے پر فروخت کیا جارہاہے اور خصوصاً ایسی زمینوں پر قبضے کرکے بھی بیچا جارہاہے جو کئی برس قبل شہری اداروں نے عام شہریوں کو الاٹ کی تھیں ایسی زمینوں پر قبضوں کے بعد ان پر جعلی گوٹھ بنائے جارہے ہیں تاہم ایسی زمینوں پر قائم کیے گئے
گوٹھوں میں خریدو فروخت اور رہائش بڑے پیمانے پر غیر ملکی افغانی برمی اور بنگالی کرہے ہیں اس طرح اس کاروبار میں بلیک منی خصوصاً منشیات کی رقم استعمال ہورہی ہے اور ایسی کاروائوں سے عام شہریوں میں حکومت کے خلاف غم وغصہ پھیل رہاہے جنھوں نے 20 سال یا اس سے بھی قبل ان سرکاری منصوبوں میں پلاٹ خریدے تھے اور اس طرح اس پر امن شہر میں لسانی نفرتوں کو بڑھاوا دے کرفساد کروانے کی سازش کی جارہی ہے
ایسی رپورٹس پر بڑھتی تشویش سے حکومت سندھ کو آگاہ کرتے ہوئے انہیں یہ سلسلے روکنے اور سسٹم کولپیٹ نے کی سختی سے وارننگ دی گئی اس کے لئے وزیر اعلی کو پیغام دیا گیا تو حکومت سندھ کےاعلی سطحی حلقوں میں سراسیمگی پھیل گئی جس پر ایک سینیرصوبائی وزیر کو بلاول بھٹو کے مارچ سے واپس بلاکر ملاقات کے لئے بھیجا گیا جن کے سامنے یہ ساری رپورٹس بمع ثبوتوں کے رکھی گئیں اور ذرائع کاکہنا ہے کہ سخت زبان میں ان سے کہاگیاکہ ایسا نہ ہوکہ ہمیں دوبارہ جے آئی ٹیز قائم کرنا پڑیں یہ سلسلے روکے جائیں جس کے بعد صوبائی وزیر نے حکومت تلک پیغام پہنچایا اورپارٹی کی اعلی قیادت کو بھی آگاہ کیا اور ان کی ہدایت پر موصوف کو تمام شہری محکموں کے ہنگامی دورے کرکے سسٹم روکنے کی وارننگ پہنچانا پڑی واضع رہے کہ پی پی میں شامل ہونے والے سابق ڈی جی رینجرز اور کور کمانڈر جنرل عبد القادر بلوچ کی جانب سے بھی کراچی کے کچھ صحافیوں کے ذریعے یہ پیغام جاری کروانا پڑا کہ کراچی میں زمینوں پر غیر قانونی قبضے کرنے والوں سے ان کا کوئی لینادینا نہیں وہ ایسی شرمناک حرکات کی سختی سے مذمت کرتے ہیں۔