اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے تمام تر مشکلات کے باوجود بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مئی 2023 میں مجموعی طور پر 605 ارب روپے کا ریونیو اکٹھا کرلیا ہے،621ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں مئی 2023 میں 572 ارب روپے کے خالص محصولات جمع کئے گئے ہیں جبکہ 33ارب روپے کے ریفنڈز جاری کئے گئے ہیں۔ ڈومیسٹک انکم ٹیکس کی مد میں 205 ارب روپے اکٹھے کئے گئے ہیں۔جبکہ پچھلے سال مئی کے دوران اس مد میں 131ارب جمع کئے گئے تھے جو کہ 57 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ ایف بی آر نے ڈومیسٹک سیلز ٹیکس کی مد میں تقریباً 100ارب روپے جمع کئے ہیں جو گذشتہ سال کے مقابلہ میں 28فیصد زیادہ ہیں۔ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں تقریباً 41ارب روپے اکٹھے کئے گئے ہیں جو سال بہ سال کی بنیاد پر 32فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ تاہم ڈومیسٹک ٹیکسز کی مد میں مجموعی طور پر 44 فیصد اضافہ حاصل کیا گیا ہے۔ ایف بی آر نے یہ تمام اہداف معیشت میں سست روی اورجی ڈی پی گروتھ ریٹ کو کم کرنے کے باوجودحاصل کئے ہیں۔دوسری طرف درآمدات میں غیر معمولی کمپریشن کی وجہ سے اس رفتار کو برقرار نہیں رکھا جا سکا۔ امریکی ڈالر کی شرح کے اعتبار سے مئی 2022 کے مقابلہ میں مئی 2023 کے دوران درآمدات میں 37 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ مزید برآں بھاری ڈیوٹی والی اشیائ جیسا کہ گاڑیاں اور گھریلو آلات اور اس کے ساتھ ساتھ متفرق اشیائ جیسا کہ کپڑا، لباس اور جوتے کی درآمد میں انتہائی کمی واقع ہوئی ہے۔اس کی وجہ سے کسٹمز ڈیوٹیز اور دیگر ٹیکسوں کی وصولی پر کافی اثر پڑا ہے۔ کسٹمزڈیوٹیز کی مد میں 18فیصد اور درآمدی سطح پر ٹیکس اکٹھا کرنے میں 11فیصد کمی کے باوجود ایف بی آر نے گذشتہ سال کے مقابلہ میں مجموعی طور پر 16فیصد زیادہ ریونیو اکٹھا کیا ہے۔