کراچی(نمائندہ خصوصی)
چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت کی زیر صدارت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ منصوبوں پر اہم اجلاس سندھ سیکریٹریٹ میں منعقد ہوا، اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سید قاسم نوید، سینیئر میمبر بورڈ آف ریونیو بقاء اللہ انڑ ، کمشنر کراچی محمد اقبال میمن، سیکریٹری بلدیات سید نجم احمد شاہ، سیکریٹری خزانہ ساجد جمال ابڑو، ڈی جی PPP یونٹ اسد ضامن سمیت دیگر شریک ہوئے، جب کے ڈویژنل کمشنرز ، ڈپٹی کمشنر ، ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز نے وڈیو لینک کے زریعے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں ملیر ایکسپریس وے، M9 – N5 لینک روڈ کی تعمیر، گھوٹکی کندھ کوٹ برج، اسپیشل اکنامک زون سمیت دیگر اہم منصوبوں پر جاری کام کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت نے کہا کہ سندھ حکومت کا پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ یونٹ خطے کے کئے مالک سے بہتر ہے اس یونٹ کے زریعے کئے اہم منصوبے کامیابی کے ساتھ مکمل کئے گئے ہیں۔ انہونے افسران پر زور دیا کہ وہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تمام منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں اور ان منصوبوں کی بروقت تکمیل میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت عوام کو سہولیات ان کے گھر کی دہلیز پر فراہم کرنے پر یقین رکھتی ہے اور ان سڑکوں اور پلوں کی تعمیر سے متعلقہ علاقوں میں خوشحالی آئے گی اور روزگار کے مواقع مہیا ہوں گے۔اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ نے ملیر ندی میں ملبہ پھینکنے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی کو ہدایت کی کہ ملیر ندی میں ملبہ پھینکنے والوں پر ایف آئی آر درج کرائی جائے۔ انہونے گھوٹکی کندھ کوٹ کے روڈ اطراف ناجائز قبضے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی کے وہ ان منصوبوں سے تمام غیر قانونی تجاوزات کو جلد ختم کروا کر رپورٹ دیں۔ چیف سیکریٹری سندھ نے ڈی آئی جی لاڑکانہ کو گھوٹکی کندھ کوٹ برج پر کام کرنے والے عملی کی سیکیورٹی کو بھی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ نے کہا کے تمام منصوبوں کے زمین کے مسائل کو جلد حل کیا جائے گا۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پروجیکٹس سید قاسم نوید قمر نے کہا کے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تمام منصوبے سندھ حکومت کے بہترین منصوبے ہیں، منصوبوں کی جلد تکمیل سے صوبے کے عوام نمایاں تبدیلی محسوس کریں گے۔