اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام میں ٹارگٹڈ سبسڈی کی اجازت ہے، ہم بھی یہی چاہتے ہیں کہ عام آدمی کو ریلیف دیا جائے، پوری قوم کو پتا ہے کہ اس وقت ہمارے معاشی حالات کیا ہیں اور پوری طرح آئی ایم ایف پروگرام مکمل کرنا قومی مفادات میں ہے۔وزیر مملکت نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مشن چیف کا بیان پاکستان کے اندرورنی معلامات میں مداخلت ہے،بجٹ کلینڈر کے مطابق بجٹ کی تیاریاں ہو رہی ہیں ،حتمی تاریخ کی منظوری باقی ہے ،قومی اسمبلی میں اس کی پریزینٹیشن 9 جون کو کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملک برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ بجٹ کلینڈر کے مطابق بجٹ کی تیاریاں ہو رہی ہیں تاہم حتمی تاریخ کی منظوری باقی ہے مگر قومی اسمبلی میں اس کی پریزینٹیشن 9 جون کو کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔وزیر مملکت نے کہا کہ معاملات اچھے جا رہے ہیں اور وزیراعظم نے بھی بجٹ پر اجلاس طلب کرنا شروع کردیے ہیں، مجھے لگتا ہے کہ 9 جون کو ہی منظور کریں گے۔عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مینجنگ ڈائریکٹر کو ملکی سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے، ان کا بیان پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف پروگرام میں ہیں اور اس پروگرام میں مستقل موجود ہیں اور ہر صورتحال میں بجٹ بھی اسی طرح ہی تیار کرنا ہے، بجٹ آئی ایم ایف سے شیئر بھی ہوا ہے، ان سے اس پر بات چیت بھی ہو رہی ہے، امید ہے کہ اس میں پیش رفت ہوگی۔وزیر مملکت نے کہا کہ ہم خود چاہتے ہیں کہ آئی ایم ایف کی شرائط کو سامنے رکھتے ہوئے ہی بجٹ تیار کرنا ہے کیونکہ ہمیں معیشت کو استحکام کی طرف لے جانا ہے، ہماری کوشش ہے کہ موجودہ حالات میں ایسی بجٹ بنائیں کہ جس حد تک ہو سکے عام آدمی کو ریلیف فراہم کریں اور ان پر اب مزید بوجھ نہ پڑے۔انہوں نے کہا کہ پہلے موجودہ آئی ایم ایف پروگرام کو مکمل کرلیں پھر فیصلہ کرینگے کہ آگے کس طرح بڑھنا ہے۔ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ آئی ایم ایف اس طرح کے بیانات جاری نہیں کرتا اگر اس نے ایسی بات کی ہے تو یہ غیرمعمولی بات ہے جو نہیں کرنی چاہیے، رہی بات قانون کی حکمرانی کی تو ہم اس کے تحت ہی آگے بڑھ رہے ہیں، ہم جمہوریت کے حامے ہیں اور چاہتے ہیں کہ تمام ادارے آئین میں رہ کر کردار ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں اور ٹیکنیکل بنیادوں پر ہم پیش رفت کر رہے ہیں۔وزیر مملکت نے کہا کہ آئی ایم ایف ایم ڈی سے بات ہوئی ہے کہ ہم اس پروگرام کو مکمل کرنا چاہتے ہیں، جتنا جلد ہو سکے چیزوں کو تکمیل پر پہنچائیں، آئی ایم بھی اس پر پیش رفت چاہتا ہے۔عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ عام آدمی پر مزید بوجھ نہ ڈالیں اور جو چیزیں خلل ڈال رہی ہیں ان کو ٹھیک کریں، آئی ایم ایف میں رہتے ہوئے الیکشن سال کا بجٹ بھی ضرور ہوگا اور جو بھی بجٹ ہوگا وہ پاکستان کے مفاد میں ہوگا۔