لاہور(نمائندہ خصوصی) رمضان المبارک میں مفت آٹا سکیم میں مبینہ کریشن کی تحقیقات کا دائرہ کار بڑھا دیا گیا،نیب نے ساڑھے چار کروڑ تھیلوںکی فراہمی کا فلور ملرز سے تحریری ریکارڈ مانگ لیا۔ ذرائع کے مطابق نیب کی ٹیم نے پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے مرکزی دفتر کا دوبارہ دورہ کیا ۔نیب نے پنجاب بھر کی 11سو فلور ملز سے رمضان بازار میں مفت آٹا فراہم کرنے کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے ،نیب نے لاہور کی 85فلور ملز کا گیٹ پاس سمیت ریکارڈ مانگ لیا ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ نیب کی ٹیم نے چار گھنٹے انوسٹی گیشن کی ۔نیب کی تین رکنی ٹیم کو رمضان میں مفت آٹا فراہم کرنے کے بارے مرکزی چیئرمین فلور ملز عاصم رضا اور پنجاب کے چیئرمین افتخار مٹو نے بریفنگ دی ۔نیب کی ٹیم کو بتایا گیا کہ فلور ملرز نے آٹے کے ٹرک محکمہ خوراک اور ضلعی انتظامیہ کو گیٹ پر فراہم کئے ۔محکمہ خوراک نے گندم کی فراہمی کی اور ملز نے گندم پسائی کی،روزانہ آٹے کے ٹرک ملز گیٹ پر محکمہ خوراک اور ضلعی انتظامیہ کے حوالے کئے جاتے، مفت آٹا سکیم کی ڈسٹری بیوشن میں فلور ملرز کا کوئی کردار نہیں ۔ بتایا گیا ہے کہ فلور ملز نے نیب کو ریکارڈ فراہم کرنے کے لئے مہلت مانگ لی ہے ، نیب نے ریکارڈ فراہم کرنے کے لئے فلور ملز کو9 جون تک کے لئے وقت دیا ہے ۔ نیب کے مطابق فلور ملز مالکان سے طلب کردہ ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی جائے گی ۔فلور ملز ایسوےسی ایشن نے یقین دہانی کرائی ہے کہ 9جون تک تمام ریکارڈ فراہم کردیں گے ،فلور ملز سے ریکارڈ اکٹھا کرنے کا کام آج سے شروع کردیا جائے گا ۔