کراچی(نمائندہ خصوصی)
گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ گورنرہاﺅس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے کورسز میں ایک لاکھ نوجوانوں کو مفت تربیت دی جائے گی، ان کورسز میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس ، میٹا ورس اور ویب تھری شامل ہیں ،کورسز مکمل کرنے کے بعد نوجوان تین سے پانچ لاکھ روپے ماہانہ کما سکیں گے ، ان کورسز میں حصہ لینے والے نوجوان ویب سائٹ www.governorsindh.com پر خود کو رجسٹرڈ کرواسکتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنرہاﺅس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سر ضیا خان ، دانیال ناگوری اور گورنرسندھ کے آئی ٹی کنسلٹنٹ / ڈیل پاکستان کے سربراہ مزمل اظہر بھی موجود تھے ۔ گورنرسندھ نے مزید کہا کہ ابتدا ءمیں پانچ لاکھ نوجوانوں کا گورنرہاﺅس میں ٹیسٹ لیا جائے گا جس میں ، پہلے بیج کے لئے 50ہزار نوجوانوں کا انتخاب کیا جائے گا اسی طرح دوسرے بیج کے لئے بھی مزید 50ہزار نوجوانوں کو منتخب کیا جائے گا، یہ عملی اور آن لائن کلاسز ہوں گی جس کا دورانیہ 6گھنٹہ ہوگا ، عملی کلاس میں نوجوان گورنرہاﺅس میں لگائے جانے والی مارکی میں بیٹھ کر تربیت حاصل کریں گے ، کلاس میں موجود نوجوانوں کے لئے ظہرانہ کابھی اہتمام کیا جائے گا ۔انہوں نے مزید کہا کہ آئی ٹی کورسز کی تشہیر کے لئے جلد شہر بھر میں جے ڈی سی اور سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ بڑے بڑے بینرز اور ہورڈنگز نصب کریں گے جس پر آئی ٹی کورسز میں داخلہ اور اس سے متعلق دیگر معلومات درج ہوں گی تاکہ سب تک ان کورسز کا پیغام پہنچ سکے ۔ گورنرسندھ نے کہا کہ ماضی میں گورنرہاﺅس کھولنے اور اسے یونیورسٹی بنانے کا وعدہ کسی اور کا تھا لیکن اسے عملی جامعہ میں نے پہنایا ہے آج گورنرہاﺅس میں تعلیم کی سرگرمیاں بھی شروع کی جارہی ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں گورنرسندھ نے کہا کہ اب یہ عوام اور میڈیا کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان منصوبوں کو مستقبل میں جاری و ساری رکھنے میں اپنی بھرپور کاوشیں بروئے کار لائیں جس طرح ماضی میں جب سی پی ایل سی کا قیام عمل میں لایا گیا تھا تو اس وقت اس بات کی ضرورت بھی محسوس کی جارہی تھی کہ اس ادارہ کو مستقبل میں کس طرح چلایا جائے گا کہیں اسے بند تو نہیں کردیں گے لیکن عوام اور میڈیا کی وجہ سے آج بھی سی پی ایل سی کا ادارہ کام کررہا ہے اور مجھے قوی امید ہے کہ میرا لگایا گیا پودا مستقبل میں ایک تناور درخت ضرور بنے گا ۔ایک اور سوال کے جواب میں گورنر کامران خان ٹیسور ی نے کہا کہ آئی ٹی منصوبہ میں حکومت سندھ یا گورنرہاﺅس کے فنڈز شامل نہیں بلکہ اس میں جے ڈی سی ، سیلانی اور مخیر حضرات سمیت میرا بھی تعاون شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبہ کو شروع کرنے سے قبل جب سر ضیا اور ان کی ٹیم نے بلا معاوضہ اپنی خدمات پیش کرنے کو کہا تو اس وقت میری حیرت انتہا کو تھی یہ انتہائی خوش آئند بات ہے کہ ہماری قوم میں جذبہ بہت زیادہ ہے ضرورت اس جذبہ کو بروئے کار لانے میں ہے ۔ سر ضیا خان نے کہا کہ گورنرسندھ نے ایک اچھا اقدام اٹھایا ہے جو کہ قابل تعریف ہے ، آئی ٹی کورسز گورنرسندھ کی ہدایت کے مطابق ہوں گے اس ضمن میں نوجوانوں کا انتخاب میرٹ پر ہوگا ان کی کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کی بھرپور حوصلہ افزائی بھی کی جائے گی اگر کوئی نوجوان کسی لیول میں فیل ہوگیا تو پھر اس نوجوان کو دوبارہ شروع سے اپنی تعلیم جاری رکھنا ہوگی ۔پریس کانفرنس میں دانیال ناگوری ، مزمل اظہر نے بھی آئی ٹی کورسز سے تفصیل سے روشنی ڈالی ۔