کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاکستان ٹیلیویژن کے جنرل مینیجر امجد شاہ نے کہا ہے کہ میڈیا مالکان اور صحافیوں کو دور دراز کے علاقوں میں رہنے والوں کو بارش اور دیگر موسمیاتی تبدیلیوں سے تباہی آنے سے پہلے ہی آگہی دینے کے لیے خبر نشر کرنے اور چھاپنے کے اقدامات کرنے اور صحافیوں کو موسمیاتی تبدیلی اور ان کے نقصانات کے بارے تربیت دینے کی اشد ضرورت ہے. انہوں نے یہ بات ہلال احمر سوسائٹی اور کراچی پریس کلب کی طرف سے مشترکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے بارے میں صحافتی رپورٹنگ کے موضوع پر صحافیوں کی ایک تربیتی پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہی. انہوں نے کہا کہ جب قدرتی آفات آجاتی ہے اس کے بعد میڈیا ان لوگوں کو اس کے خطرات اور بچائو کے پروگرام اخبارات اور ٹی وی چینلز میں نشر کیے جاتے ہیں جن کے پاس قدرتی آفات کے بعد نہ بجلی، ریڈیو، فون اور اخبارات موجود ہوتا ہے جو کہ ایک المیہ ہے جس پر میڈیا مالکان کو خاص طور پر سوچنا چاہیے. چیف میٹرو لاجسٹ پاکستان سردار سرفراز نے کہا کہ سندھ میں ایک رپورٹ کے مطابق 70 فیصد گندے پانی کے نکاس کا سسٹم موجود نہیں ہے اور جو 30 فیصد گٹر موجود ہیں ان کی زبوں سی حالت ہے. انہوں نے کہا کہ پاکستان اس عالمی موسمیاتی تبدیلیوں کے زد میں ہے اور ہمارے پاس اس سے مقابلہ کرنے کے لیے کوئی بڑی تیاری ہے اور اس حوالے سے میڈیا بھی اس کو مکمل اہمیت نہیں دیتی ہے. انہوں نے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کو روکنے اور اس کے نقصانات سے بچنے کے لیے بڑے پیمانے پر درخت لگائے جائیں، کوئلے اور فیول کا استعمال کم کرکے بجلی کی پیداوار سولر سسٹم سے حاصل کی جائیں، گھر میں بجلی کا کھلا ایک بٹن بھی موسمیاتی تبدیلی میں اپنا کردار ادا کرسکتا ہے،اور ایم ای ٹی شہریوں اور میڈیا کو تیزی سے تبدیل ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں سے آگاہ رکھنے کے لیے جدید سائنسی بنیادوں پر کام کر رہا ہے. پاکستان ہلال احمر کے آپریشن مینیجر محمد ساجد نے کہا کہ ہلال احمر نے پاکستان میں زلزلہ اور برسات کی آفتوں میں اپنا کردار ادا کیا ہے اور سندھ کے برسات اور سیلاب میں سوسائٹی کے والنٹیرز نے دن رات کام کیا تھا. ہلال احمر کی مینیجر ارم ایاز نے کہا کہ اگر موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے کراچی شہر میں کوئی بڑا نقصان پہنچا تو ہمارے پاس اس سے بچا کے لیے کوئی بھی تیاری اور انفراسٹرکچر موجود نہیں ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات سے عام شہریوں کے بچا میں میڈیا کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، کراچی پریس کلب کے سیکریٹری شعیب احمد نے کہا کہ کلب اپنے میمبران کو صحت اور موسمیاتی تبدیلیوں کے متعلق آگہی دینے کے لیے تربیتی پروگرام اس لیے منعقد کرتی رہتی ہے جیسے ان کی رپورنگ سائنسی بنیادوں پر عالمی معیار کی ہونی چاہیے، اس موقع پر کلب کے ترقیاتی پروگرام کے سیکریٹری حامد الرحمن اور کلب کے گورننگ باڈی کے میمبر ذوالفقار راجپر ،قمر رضوی موجود تھے. پروگرام میں تربیتی پروگرام میں شامل صحافیوں کو سرٹیفیکیٹ بھی دیے گئے اور کراچی پریس کلب کی جانب سے سردار سرفراز اورہلال احمر کے مہمانوں کو اجرک پہنایا گیا