۔ اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہمیں صحافیوں اور سیاسی جماعت کے ترجمانوں میں فرق کرنا ہوگا، جو صحافی سیاسی جماعتوں میں شامل ہو جائے وہ صحافی کے حقوق کا دعویٰ نہیں کر سکتا۔ یہ بات انہوں نے برطانوی صحافی سکندر کرمانی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کسی ایک صحافی کا نام بتائیں جو ہماری حکومت میں لاپتہ ہو، اسے گولی ماری گئی ہو، اغواءکیا گیا ہو یا اس کی پسلیاں توڑی گئی ہوں۔ صحافی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ عمران ریاض صحافی نہیں، سیاسی جماعت کا ترجمان ہے، جو صحافی سیاسی جماعتوں کی ترجمانی کرے یا تشدد کو ہوا دے تو اسے ان صحافیوں کے ساتھ نہ ملایا جائے جو آزادی صحافت پر یقین رکھتے ہوں۔ ایک سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کو ان کے دور میں عالمی صحافتی تنظیم نے میڈیا پریڈیٹر کا خطاب دیا جبکہ شہباز شریف کے دور میں پاکستان کے میڈیا فریڈم انڈیکس میں سات درجے بہتری آئی، عمران خان نے اپنے دور میں صحافیوں کو گرفتار کروایا، ان کی آواز بند کی، ان کے چلتے پروگرام بند کئے، ٹی وی چینلز بند کئے جبکہ ہمارے دور میں تمام ٹی وی چینلز چل رہے ہیں، ہر اینکر کو بات کرنے کی آزادی ہے، کسی کی آواز کو نہیں دبایا گیا، کسی ایک صحافی کا نام بتائیں جس کی آواز دبائی گئی ہو؟ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ کوئی بھی شخص لاپتہ ہوا ہو تو ہم نے اس کی مذمت کی ہے۔ عمران ریاض کے خلاف عدالتوں میں کیسز زیر سماعت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت آزادی صحافت پر یقین رکھتی ہے، ملک میں آزادی صحافت کے فروغ کی وجہ سے ہی میڈیا فریڈم انڈیکس میں پاکستان کی درجہ بندی بہتر ہوئی ہے۔