کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں جائداد کی رجسٹریشن کے 17 دفاتر کا ٹھیکہ 15 کروڑ تک پہنچ گیا جبکہ 2 سال قبل یہی ٹھیکے 12 کروڑ ماہانہ پر دیئے جاتے تھے گزشتہ ہفتے گڈاپ 1 کا ٹھیکہ 1 کروڑ 20 لاکھ میں گیا ہے جو ایک بدنام زمانہ ٹھیکیدار کو دیا گیاہے واضع رہے کہ ریوینیو کے وزیر نے اس سلسلہ میں کئی برس سے سندھ حکومت کو بلیک میل کرکے محکمہ میں سسٹم نافذ کیا ہواہے اور اسی سسٹم کے تحت ایک بار پھر ہر رجسٹرار آفس کے ریٹس میں اضافہ کیا ہے جبکہ کراچی میں نسلہ ٹاور گرائےجانے کے بعد بلڈرز نے بائکاٹ کر رکھاہے جس سے تعمیرات کے شعبہ میں بد ترین مندی آئی ہوئی ہے مگر وزیر موصوف اپنے مقرر کردہ نرخوں پر ڈٹے ہوے ہیں اور اس میں کمی پر ہرگزتیار نہیں جس کی وجہ سے سسٹم لینے والے ٹھیکیدار چھوڑ جھوڑ کر بھاگ رہے ہیں کیونکہ رجسٹراروں کی کمائی کے اصل ہدف بلڈرز کے تعمیراتی منصوبے تھے جن کے نامکمل کاغذات کے باوجود ان کی لیز دینے کے عوض رجسٹرار کروڑوں کی رشوت وصول کرتے تھے،