کراچی (رپورٹ۔اسلم شاہ) کراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈکی ٹیکس ریونیو ڈیپارٹمنٹ کی نااہلی غفلت،لاپروائی اور مجرمانہ فعل کے باعث ادارہ کو اربوں روپے کا ماہانہ تلافی نقصان پہنچایاجارہا ہے،اور لوٹ مار، کمیشن، کک بیک اور رشوت کا سلسلہ عروج پر ہے، اور ادارے کو دیمک کی طرح دونوں ہاتھوں سے نچوڑرہے ہیں اس ضمن میں بلک میٹرز صارفین میں ایک ہزار کے لگ بھگ اعدادثمار سے غائب یا کم کردی گئی،تین سال قبل بلک میٹرز کی مجموعی تعداد 10938تھا جو اب اعداد ثماراب 9083صارفین رہ گئے جن میں 1446صارفین کوئی بھی بل ادائیگی کررہے یعنی زیرو صارفین کی فہرست میں شامل کردیا گیا7562صارفین میں 2562بلک میٹرز صارفین بلک ادائیگی کررہے ہیں اور تقریبا5000صارفین ٹیکس کے باوجودٹیکس ریونیو یعنی میٹرز ڈیپارٹمنٹ کے افسران و عملے بھی کی جیبوں جارہا ہے، کئی سالوں سے تعینات سپرٹینڈنٹ انجینئر طارق لطیف، ایگز یکٹو انجینئر ندیم کرمانی،ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر محمد ثاقب سمیت دیگر عملے بدعنوانی میں براہ راست ملوث ہیں
ان کے نہ دستخط ہے صرف صارفین سے براہ راست لوٹ مار میں شریک جرم بتایا جاتا ہے،ٹیکس ریونیو کے نئے اعداد ثمار کے مطابق 9083صارفین میں 1206صارفین میڑ درست حالت میں موجود ہے،جن میں ماہانہ بلنگ ادائیگی کررہے ہے اور حیر ت انگیز بات یہ کہ 7877میٹرز ناکارہ ہے یعنی 84فیصد ناکارہ میٹرزکی بلنگ اوسط بلز جاری ہے یا میٹرز ڈیپارٹمنٹ ہر ماہ اپنا کمیشن وصول کرکے بلنگ کیا جارہا ہے ٹیکس ریونیو کے مطابق درست میٹرز سے 41کروڑ94لاکھ اور ناکارہ میٹرز سے 25کروڑ25لاکھ روپے یعنی 67کروڑ18لاکھ روپے ماہانہ وصول کیا جارہا ہے اگر تمام بلک میٹر ز درست حالت میں ماہانہ دو ارب سے ذائد آمدن متوقع ہے، تین سال قبل رپورٹ کے مطابق 9,635 بلک میٹر زناکارہ،جن میں ہاینڈرنٹس کے میٹرز بھی شامل ہیں صرف 404میٹر زدرست حالت میں ٹیکس کی ادائیگی کررہے تھے، یعنی 96فیصد میٹرز ناکارہ اور اوریج بلنگ کے ذریعہ اداروں کو کروڑوں روپے کاتلافی نقصان پہنچایا جارہا ہے اور ٹیکس ریونیو کے افسران اپنی جیبوں میں ناجائز آمدنی کی رقم ڈال رہے ہیں مجموعی طور پر ماہانہ ایک ارب 35کروڑ روپے بلنگ میں بہت کم ریکوری کیا جارہا ہے، واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے ٹیکس ریونیو کے بدعنوان اور راشی افسران کی وجہ ادارہ کا ٹیکس آمدن دن بدن بڑھنے کے بجائے کم ہوتا جارہا ہے،کئی سالوں سے میٹرز ڈویثرن میں سپرٹنڈنٹ انجینئر طارق لیطف اور ایگز یکٹو انجینئر ندیم کرمانی ایسی عہدے پر تعینات ہیں،بدعنوانی کا سسٹم چلانے کے ساتھ مبینہ طو رپر تما م جرائم کے نگران کررہے ہیں جس کے نتیجے میں ادارہ کے 14ہزارملازمین کی تنخواہیں، پنشن اور دیگر اخراجات پورا کرنا مشکل ہوگیا ہے، مصدق ذرائع کا کہنا تھا کہ کراچی الیکٹرک کا ایک بھی کنکشن میٹرز درست نہیں ، اور سمال انڈسٹریز دو بلک میٹر ناکارہ، 1768میٹرز خراب ہونے میٹرز صارفین میں صرف 141صارفین نے اوریج بلنگ کے ذریعہ ٹیکس جمع کرایا ہے اور بلدیہ عظمی کراچی سے بلنگ صفر،کراچی الیکٹرک کے پانچ میٹر ز میں صفر، سمال انڈسٹری بلک میٹر نہیں ٹیکسٹائل سٹی کی بلنگ صفر،سمیت 2292میٹر صارفین بلنگ صفر ہے،بلک صارفین میں 7600کو بلنگ اجراء کیا جاتا جن میں صفر 2560صارفین بلنگ ادائیگی کررہے ہیں بلک میٹر صارفین پر 42کروڑ16لاکھ70ہزار روپے ماہانہ ہے جو مجموعی طور پر 67کروڑ 17لاکھ19ہزار روپے ماہانہ بلنگ وصول کی جارہا ہے 41کروڑ92لاکھ23 ہزار روپے میٹر او ر 25کروڑ24لاکھ 80ہزار روپے بند میٹر سے وصول کیا جارہا ہے, ایسے بلک میٹر صارفین کے لائن بند ہے ہا پانی کی فراہمی لائن سے بند ہوگیا ہے بند کردیا گیا ہے ان میٹر کو زیرو صارفین تصور کیا جائے گاکیٹل کالونی 54میٹرزمیں 33بلنگ، 1210ناکارہ میٹر میں صرف 224صارفین بلنگ ادائیگی کررہے ہیں ٹیکسٹائل زون میں ایک بھی میٹر دستیاب نہیں،KMC/CDGK، 68پانی کے بلک کنکشن میں ایک بھی ٹیکس جمع نہیں کیا ہے،ہائی رائز اور مختلف ہاؤ سنگ پروجیکٹ کے 663میں صرف 51صارفین ٹیکس جمع کرایا، جن میں 68میٹرز کے 34صارفین، 103ناکارہ میٹرز میں 17نے اوریج بلنگ اور 156صارفین زیرو بلنگ کرنے والے صارفین میں ایک بھی ٹیکس جمع نہیں کررہے ہیں ٹیکس ریونیو کے اعداد وثمار کے مطابق بن قاسم انڈسٹری کے مجموعی طور پر 521صارفین میں 148درست حالت میں صرف32ٹیکس اداکررہے ہیں، 80ناکارہ میٹر ز میں 23اوریج بلنگ اور34زیرو صارفین ایک بھی ٹیکس ادائیگی نہیں، 293زیرو بلنگ پر ہے فیڈریل بی ایریا انڈسٹری میں 1506کنکشن میں 134درست میٹر ز میں 43ٹیکس، 403ناکارہ میٹرز کے 93صارفین اوریج بلنگ اور876زیرو میٹرز کے ایک بھی صارفین ٹیکس جمع نہیں کیا، ایسی طرح کورنگی انڈسٹری1979 بلک صارفین میں 99درست میٹرز والے صارف میں 53ٹیکس ادائیگی کررہے ہیں 338ناکارہ میٹرزمیں 106انڈسٹریل صارفین اوریج ٹیکس ادائیگی اور 636زیر و میٹر ز والے صنعتی زون صارفین ایک بھی ٹیکس ادائیگی نہیں کررہے ہیں جبکہ 800کا نام بلنگ سے ہٹادیا گیا ہے، لانڈھی انڈسٹری 1371بلک کنکشن صارفین میں 203میٹرز درست ہونے والے صارفین میں صرف42صارفین ٹیکس اداکررہے ہیں، 277ناکارہ میٹرز کے57انڈسٹریل صارف اوریج بلنگ اور 240صنعتی صارفین ایک بھی ٹیکس ادائیگی نہیں کرررہے ہیں, 594صارفین کا نام غائب کردیا گیا، ایسی طرح نارتھ کراچی انڈسٹری کے 1331بلک میٹرز صارفین میں 244میٹرزدرست ہیں جن میں صرف99صارفین ٹیکس ادائیگی کررہے ہیں 277ناکارہ میٹرز میں صرف57صارفین اوریج بلنگ، اور 110زیر و صنعتی صارفین ایک بھی ٹیکس ادائیگی نہیں کررہے ہیں،704صارفین کا نام غائب کردیا گیا سائٹ انڈسٹریل ایریا کے 771کنکشن میں 36درست میٹرز،18ناکارہ میٹرز میں 3صارفین اوریج بلنگ اور32صارفین ایک بھی ادائیگی نہیں کررہے ہیں جبکہ 585فہر سمت سے غائب کردیا گیا ایسی طرح بلک سیکٹر میں 703صارفین میں 85میٹرز درست، 166ناکارہ میٹرزمیں صرف19ٹیکس کی ادائیگی اور 146زیرو میٹرزاور 356صارفین کے نام غائب ہے،وفاقی حکومت کے تمام اداروں کے1080بلک میٹرز میں 110درست،373ناکارہ میٹرزمیں صرف8صارفین اوریج بلنگ اور121زیرومیٹرزجبکہ 468صارفین کا نمبر غائب ہیں،صوبائی حکومت کے مختلف اداروں کے746بلک صارفین میں 26درست میٹرز، 298ناکارہ میں صرف 4اوریج بلنگ اور302زیرو میٹرزایک بھی ٹیکس ادائیگی نہیں کررہے ہیں،جبکہ 116صارفین کی فہر ست سے کم ہے، بھینس کالونی کے 1491بلک صارفین میٹرز میں 11میٹرزاور درست، 1166میٹرز ناکارہ میں صرف50صارفین اوریج بلنگ اور32اوریج بلنگ کررہے ہیں جبکہ 2322غائب ہیں،پرائیویٹ سوسائٹیز کے 483بلک صارفین میں 49میٹرز درست،85ناکارہ میٹرز میں 12سوساٹیز نے اوریج بکنگ اور 106سوسائٹیز ایک بھی ادائیگی نہیں کررہے ہیں جبکہ 231صارفین کا کوئی ریکارڈ میں اعداد ثمار نہیں